Hum Tum Board

Shayari & Urdu Adab => Great Poets => Amjad Islam Amjad => Topic started by: Leon on October 31, 2009, 04:19 PM

Title: سیلف میڈ لوگوں کا المیہ
Post by: Leon on October 31, 2009, 04:19 PM
روشنی مزاجوں کا کیا عجب مقدر ھے
زندگی کے رستے میں ۔ ۔ بچھنے والے کانٹوں کو
راہ سے ہٹانے میں
ایک ایک تنکے سے آشیاں بنانے میں
خوشبوئیں پکڑنے میں ۔ ۔ گلستاں سجانے میں
عمر کاٹ دیتے ھیں
عمر کاٹ دیتے ھیں
اور اپنے حصے کے پھول بانٹ دیتے ھیں
کیسی کیسی خواہش کو قتل کرتے جاتے ھیں
درگزر کے گلشن میں ابر بن کے رہتے ھیں
صبر کے سمندر میں ۔ ۔ کشتیاں چلاتے ھیں

یہ نہیں کہ ان کو اس روز و شب کی کاہش کا
کچھ صلہ نہیں ملتا
مرنے والی آسوں کا ۔ ۔ خون بہا نہیں ملتا

زندگی کے دامن میں ۔ ۔ جس قدر بھی خوشیاں ھیں
سب ھی ھاتھ آتی ھیں
سب ھی مل بھی جاتی ھیں
وقت پر نہیں ملتیں ۔ ۔ وقت پر نہیں آتیں

یعنی ان کو محنت کا اجر مل تو جاتا ھے
لیکن اس طرح جیسے
قرض کی رقم کوئی قسط قسط ہو جائے
اصل جو عبارت ھو ۔ ۔ پسِ نوشت ھو جائے

فصلِ گُل کے آخر میں پھول ان کے کھلتے ھیں
ان کے صحن میں سورج ۔ ۔ دیر سے نکلتے ھیں
Title: Re: سیلف میڈ لوگوں کا المیہ
Post by: impressible4u on November 22, 2009, 12:50 PM
very nice sharing
Title: Re: سیلف میڈ لوگوں کا المیہ
Post by: Samera on November 27, 2009, 09:16 PM
nice sharing thanks for sharing
Title: Re: سیلف میڈ لوگوں کا المیہ
Post by: Allahwala on December 05, 2009, 12:52 PM
Very nice shiring  thumbsss
Title: Re: سیلف میڈ لوگوں کا المیہ
Post by: King on January 01, 2010, 06:36 AM
VERY NICE SHARING  zbardst  smlsml