Hum Tum Board

Shayari & Urdu Adab => Great Poets => Amjad Islam Amjad => Topic started by: Leon on October 31, 2009, 05:00 PM

Title: آئینوں میں عکس نہ ہوں تو حیرت رہتی ہے
Post by: Leon on October 31, 2009, 05:00 PM
آئینوں میں عکس نہ ہوں تو حیرت رہتی ہے
جیسے خالی آنکھوں میں بھی وحشت رہتی ہے

ہر دم دُنیا کے ہنگامے گھیرے رکھتے تھے
جب سے تیرے دھیان لگے ہیں فرصت رہتی ہے

کرنی ہے تو کُھل کے کرو انکارِ وفا کی بات
بات ادھوری رہ جائے تو حسرت رہتی ہے

شہرِ سُخن میں ایسا کُچھ کر، عزت بن جائے
سب کچھ مٹی ہو جاتا ہے ، عزت رہتی ہے

بنتے بنتے ڈھے جاتی ہے دل کی ہر تعمیر
خواہش کے بہروپ میں شاید قسمت رہتی ہے

سائے لرزتے رہتے ہیں شہروں کی گلیوں میں
رہتے تھے انسان جہاں اب دہشت رہتی ہے

موسم کوئی خُوشبو لے کر آتے جاتے ہیں
کیا کیا ہم کو رات گئے تک وحشت رہتی ہے

دھیان میں میلہ سا لگتا ہے بیتی یادوں کا
اکثر اُس کے غم سے دل کی صُحبت رہتی ہے

پھولوں کی تختی پہ جیسے رنگوں کی تحریر
لوحِ سُخن پر ایسے امجد شہرت رہتی ہے
Title: Re: آئینوں میں عکس نہ ہوں تو حیرت رہتی ہے
Post by: impressible4u on November 21, 2009, 05:58 PM
very nice sharing good
Title: Re: آئینوں میں عکس نہ ہوں تو حیرت رہتی ہے
Post by: Samera on November 27, 2009, 09:18 PM
 welcome nice sharing thanks for sharing
Title: Re: آئینوں میں عکس نہ ہوں تو حیرت رہتی ہے
Post by: Allahwala on December 05, 2009, 12:50 PM
Very nice shiring  thumbsss
Title: Re: آئینوں میں عکس نہ ہوں تو حیرت رہتی ہے
Post by: King on January 01, 2010, 06:38 AM
VERY NICE SHARING  zbardst  smlsml