رات کے کالے سُونے پن میں
وہ چمکتا چاند گگن میں
دل کو بڑا لُبھاتا تھا
پر وہ بڑا اتراتا تھا
کان میں کہنا کچھ تاروں کو
تکنا لیکن رات بھر مجھ کو
پھر من ہی من مسکاتا تھا
کچھ مجھ کونہ بتلاتا تھا
بڑا سمجھایا میں نے اس کو
لاکھ منایا میں نے اس کو
پر وہ دل کو جلاتا تھا
اور غصہ مجھے دلاتا تھا
رات کو میں بھی زد پہ آئی
حنا سے اس کی صورت بنائی
مٹھی میں اس کو بھینچ لیا
ہاتھ میں اپنے سینچ لیا
صبح اسے دھرتی پہ سجا کے
اور سامنے اپنے بٹھا کے
میں مسکائے جاتی تھی
اُسے جلائے جاتی تھی