Amjad Islam Amjad
Topics
[1] ہر قدم گریزاں تھا‘ ہر نظر میں وحشت تھی
[2] حضورِ یار میں حرف التجا کے رکھے تھے
[3] ہاتھ پہ ہاتھ دَھرے بیٹھے ہیں‘ فرصت کتنی ہے
[4] اِک سرابِ سیمیا میں رہ گئے
[5] دِل کو حصارِ رنج و اَلم سے نکال بھی
[6] بستیوں میں اک صدائے بے صدا رہ جائے گی
[7] اب کے سفر ہی اور تھا‘ اور ہی کچھ سراب تھے
[8] پیڑ کو دیمک لگ جائے یا آدم زاد کو غم
[9] اپنے گھر کی کھڑکی سے میں آسمان کو دیکھوں گا
Navigation
[0] Up one level
[#] Next page
[*] Previous page
Go to full version