Hum Tum Board

Shayari & Urdu Adab => Great Poets => Faiz Ahmed Faiz => Topic started by: Super boy on October 12, 2009, 02:14 PM

Title: چند روز اور مری جان! فقط چند ہی روز
Post by: Super boy on October 12, 2009, 02:14 PM
چند روز اور مری جان! فقط چند ہی روز
ظلم کی چھاؤں میں دم لینے پہ مجبور ہیں ہم
اور کچھ دیر ستم سہہ لیں، تڑپ لیں، رولیں
اپنے اجداد کی میراث ہے معذور ہیں ہم
جسم پر قید ہے، جذبات پہ زنجیریں ہیں
فکر محبوس ہے، گفتار پہ تعزیریں ہیں
اپنی ہمت ہے کہ ہم پھر بھی جیے جاتے ہیں
زندگی کیا کسی مفلس کی قبا ہے جس کے
ہر گھڑی درد کے پیوند لگے جاتے ہیں
لیکن اب ظلم کی میعاد کےدن تھوڑے ہیں
اک ذرا صبر، کہ فریاد کے دن تھوڑے ہیں
عرصۂ دہر کی جھلسی ہوئی ویرانی میں
ہم کو رہنا ہے پہ یونہی تو نہیں رہنا ہے
اجنبی ہاتھوں کا بے نام گرانبار ستم
آج سہنا ہے، ہمیشہ تو نہیں سہنا ہے

یہ ترے حسن سے لپٹی ہوئی آلام کی گرد
اپنی دو روزہ جوانی کی شکستوں کا شمار
چاندنی راتوں کا بے کار دہکتا ہوا درد
دل کی بے سود تڑپ، جسم کی مایوس پکار
چند روز اور مری جان! فقط چند ہی روز
Title: Re: چند روز اور مری جان! فقط چند ہی روز
Post by: Master Mind on October 12, 2009, 07:14 PM
nice sharing thanks  sml
Title: Re: چند روز اور مری جان! فقط چند ہی روز
Post by: Ajnabi on October 14, 2009, 02:34 PM
nice sharing
Title: Re: چند روز اور مری جان! فقط چند ہی روز
Post by: Samera on November 27, 2009, 09:25 PM
nice sharing thanks for sharing
Title: Re: چند روز اور مری جان! فقط چند ہی روز
Post by: Allahwala on December 05, 2009, 01:00 PM
Very nice shiring  thumbsss