Hum Tum Board

Shayari & Urdu Adab => Great Poets => Amjad Islam Amjad => Topic started by: Leon on October 31, 2009, 05:06 PM

Title: جو کچھ دیکھا جو سوچا ہے وہی تحریر کر جائیں!
Post by: Leon on October 31, 2009, 05:06 PM
جو کچھ دیکھا جو سوچا ہے وہی تحریر کر جائیں!
جو کاغذ اپنے حصے کا ہے وہ کاغذ تو بھر جائیں!

نشے میں نیند کے تارے بھی اک دوجے پر گرتے ہیں
تھکن رستوں کی کہتی ہے چلو اب اپنے گھر جائیں

کچھ ایسی بے حسی کی دھند سی پھیلی ہے آنکھوں میں
ہماری صورتیں دیکھیں تو آئینے بھی ڈر جائیں

نہ ہمت ہے غنیمِ وقت سے آنکھیں ملانے کی
نہ دل میں حوصلہ اتنا کہ مٹی میں اتر جائیں

گُلِ امید کی صورت ترے باغوں میں رہتے ہیں
کوئی موسم ہمیں بھی دے کہ اپنی بات کر جائیں

دیارِ دشت میں ریگ ِ رواں جن کو بناتی ہے
بتا اے منزلِ ہستی کہ وہ رستے کدھر جائیں

تو کیا اے قاسمِ اشیاءیہی آنکھوں کی قسمت ہے
اگر خوابوں سے خالی ہوں تو پچھتاوں سے بھر جائیں

جو بخشش میں ملے امجد تو اس خوشبو سے بہتر ہے
کہ اس بے فیض گلشن سے بندھی مُٹھی گزر جائیں
Title: Re: جو کچھ دیکھا جو سوچا ہے وہی تحریر کر جائیں!
Post by: impressible4u on November 21, 2009, 05:58 PM
very nice sharing good
Title: Re: جو کچھ دیکھا جو سوچا ہے وہی تحریر کر جائیں!
Post by: Samera on November 27, 2009, 09:18 PM
nice sharing thanks for sharing
Title: Re: جو کچھ دیکھا جو سوچا ہے وہی تحریر کر جائیں!
Post by: Allahwala on December 05, 2009, 12:50 PM
Very nice shiring  thumbsss