Hum Tum Board

Shayari & Urdu Adab => Great Poets => Amjad Islam Amjad => Topic started by: Leon on October 31, 2009, 05:15 PM

Title: نکل کے حلقۂ شام و سحر سے جائیں کہیں
Post by: Leon on October 31, 2009, 05:15 PM
نکل کے حلقۂ شام و سحر سے جائیں کہیں
زمیں کے ساتھ نہ مل جائیں یہ خلائیں کہیں!

سفر کی رات ہے پچھلی کہانیاں نہ کہو
رُتوں کے ساتھ پلٹتی ہیں کب ہوائیں کہیں!

فضا میں تیرتے رہتے ہیں نقش سے کیا کیا
مجھے تلاش نہ کرتی ہوں یہ بلائیں کہیں!

ہوا ہے تیز‘ چراغِ وفا کا ذِکر تو کیا
طنابیں خیمۂ جاں کی نہ ٹوٹ جائیں کہیں!

میں اوس بن کے گُلِ حرف پر چمکتا ہوں
نکلنے والا ہے سُورج‘ مجھے چھپائیں کہیں!

مرے وُجود پہ اُتری ہیں لفظ کی صورت
بھٹک رہی تھیں خلاﺅں میں یہ صدائیں کہیں

ہوا کا لمس ہے پاﺅں میں بیڑیوں کی طرح
شفق کی آنچ سے آنکھیں پگھل نہ جائیں کہیں!

رُکا ہوا ہے ستاروں کا کارواں امجد
چراغ اپنے لہو سے ہی اَب جلائیں کہیں
Title: Re: نکل کے حلقۂ شام و سحر سے جائیں کہیں
Post by: Ajnabi on November 02, 2009, 10:01 AM
nice sharing leon thanks
Title: Re: نکل کے حلقۂ شام و سحر سے جائیں کہیں
Post by: impressible4u on November 21, 2009, 05:57 PM
very nice sharing good
Title: Re: نکل کے حلقۂ شام و سحر سے جائیں کہیں
Post by: Samera on November 27, 2009, 09:20 PM
nice sharing thanks for sharing
Title: Re: نکل کے حلقۂ شام و سحر سے جائیں کہیں
Post by: Allahwala on December 05, 2009, 12:49 PM
Very nice shiring  thumbsss
Title: Re: نکل کے حلقۂ شام و سحر سے جائیں کہیں
Post by: King on January 01, 2010, 06:40 AM
VERY NICE SHARING  zbardst  smlsml