Hum Tum Board

Shayari & Urdu Adab => Great Poets => Amjad Islam Amjad => : Leon October 31, 2009, 05:17 PM

: زیرِ لب یہ جو تبسّم کا دِیا رکھا ہے
: Leon October 31, 2009, 05:17 PM
زیرِ لب یہ جو تبسّم کا دِیا رکھا ہے
ہے کوئی بات جسے تم نے چھپا رکھا ہے

چند بے ربط سے صفحوں میں‘ کتابِ جاں کے
اِک نشانی کی طرح عہدِ وفا رکھا ہے

ایک ہی شکل نظر آتی ہے‘ جاگے‘ سوئے
تم نے جادُو سا کوئی مجھ پہ چلا رکھا ہے

یہ جو اِک خواب ہے آنکھوں میں نہفتہ‘ مت پوچھ
کس طرح ہم نے زمانے سے بچا رکھا ہے!

کیسے خوشبو کو بِکھر جانے سے روکے کوئی!
رزقِ غنچہ اسی گٹھڑی میں بندھا رکھا ہے

کب سے احباب جِسے حلقہ کیے بیٹھے تھے
وہ چراغ آج سرِ راہِ َہوا‘ رکھا ہے

دن میں سائے کی طرح ساتھ رہا‘ لشکرِ غم
رات نے اور ہی طوفان اٹھا رکھا ہے

یاد بھی آتا نہیں اب کہ گِلے تھے کیا کیا
سب کو اُس آنکھ نے باتوں میں لگا رکھا ہے

دل میں خوشبو کی طرح پھرتی ہیں یادیں‘ امجد
ہم نے اس دشت کو گلزار بنا رکھا ہے
: Re: زیرِ لب یہ جو تبسّم کا دِیا رکھا ہے
: Ajnabi November 02, 2009, 10:01 AM
nice sharing leon thanks
: Re: زیرِ لب یہ جو تبسّم کا دِیا رکھا ہے
: impressible4u November 21, 2009, 05:57 PM
very nice sharing good
: Re: زیرِ لب یہ جو تبسّم کا دِیا رکھا ہے
: Samera November 27, 2009, 09:19 PM
nice sharing thanks for sharing
: Re: زیرِ لب یہ جو تبسّم کا دِیا رکھا ہے
: Allahwala December 05, 2009, 12:49 PM
Very nice shiring  thumbsss
: Re: زیرِ لب یہ جو تبسّم کا دِیا رکھا ہے
: King January 01, 2010, 06:39 AM
VERY NICE SHARING  zbardst  smlsml