Hum Tum Board

Shayari & Urdu Adab => Shair o Shairi => Topic started by: Super boy on November 28, 2009, 07:50 PM

Title: مجھے اب خواب سے تعبیر کر ڈالو
Post by: Super boy on November 28, 2009, 07:50 PM
مجھے اب خواب سے تعبیر کر ڈالو

کئی برسوں سے جس پل کو
میں دل کی جھیل کی تہہ میں
سلا کے بھول بیٹھی تھی

وہی پل جاگ اٹھا تو، کنول بن کر چمک اٹھا
میں چونک اٹھی کہ یہ سب کس طرح سے ہوگیا یک دم
وہ پل جاگا تو جیسے خون کی ساری ہی شریانیں
کسی نے کھینچ کر رکھ دیں

لگا پانی کا رستہ بھول کر مچھلی نے گویا چن لیا صحرا
بغاوت کا ارادہ کرلیا سانسوں کے طوفاں نے
یہ دھڑکن گنگنا اٹھی

لگا پیروں سے لے کے سر تلک شعلے بھڑک اٹھے
لہو کی ساری بوندوں نے سلگنے کی قسم کھا لی

پگھلتا ہی گیا جذبوں کا سونا موم کی صورت
ان آنکھوں میں محبت کے ہزاروں دیپ جل اٹھے
مری چندھیا گئی پلکیں
تھکا ماندہ نظر آیا فلک کا چاند آخرکار
ستارے پڑگئے مدھم

سنو، اک بات مانو گے؟

تم اپنی ساری چاہت کو مری جاگیر کر ڈالو
وفا ہوں میں مجھے پیروں کی تم زنجیر کر ڈالو
مجھے اب خواب سے تعبیر کر ڈالو
Title: Re: مجھے اب خواب سے تعبیر کر ڈالو
Post by: Dreamboy on November 29, 2009, 04:53 PM
 thumbsss thumbsss very nice sharing
Title: Re: مجھے اب خواب سے تعبیر کر ڈالو
Post by: Ajnabi on December 05, 2009, 12:37 AM
very nice sharing  sml
Title: Re: مجھے اب خواب سے تعبیر کر ڈالو
Post by: anjumkhan on January 20, 2010, 08:46 PM
very nice sharing