Hum Tum Board

Entertainment => News & Current Affairs => Topic started by: bakr124 on March 01, 2010, 03:47 PM

Title: پاکستانی سیاسی قیادت دہشت گردی کیخلاف متحد ہو جائے : سعودی عرب
Post by: bakr124 on March 01, 2010, 03:47 PM
ریاض/ اسلام آباد/ نئی دہلی (نیٹ نیوز+ ایجنسیاں+ مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت نے کشمیر سمیت تمام تنازعات بات چیت کے ذریعے حل کرنے پر آمادگی ظاہر کرتے ہوئے پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات بہتر بنانے کیلئے سعودی عرب سے کردار ادا کرنے کی اپیل کی ہے۔ دوسری جانب پاکستان نے واضح کیا ہے کہ جامع مذاکرات کی بحالی کے حوالے سے پیشگی شرائط قبول نہیں کی جائیں گی‘ سعودی عرب پہنچنے کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے منموہن سنگھ نے کہاکہ ہم پاکستان کے ساتھ اچھے تعلقات قائم کرنے کے خواہش مند ہیں‘ ہمارے پاس مذاکرات کے سوا کوئی دوسرا راستہ نہیں‘ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں تعاون دونوں ممالک کے مفاد میں ہے‘ ہمارے مﺅقف میں تبدیلی نہیں آئی‘ ہم پاکستان سے اچھے پڑوسیوں کی طرح رہنا چاہتے ہیں۔ امن کے فروغ میں سعودی عرب اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ سعودی عرب روانہ ہونے سے قبل نئی دہلی میں ایک سعودی اخبار سے انٹرویو میں منموہن سنگھ نے کہا کہ دہشت گردی سے پاک ماحول میں پاکستان کے ساتھ کشمیر سمیت تمام معاملات پر بات چیت کیلئے تیار ہیں۔ مذاکرات کا کوئی نعم البدل نہیں بھارت پاکستان کے ساتھ پرامن اور بہتر تعلقات چاہتا ہے یہی وجہ ہے ہم نے پاکستان میں ان لوگوں کی طرف ہاتھ بڑھایا جو ہمارے ساتھ کام کرنا چاہتے ہیں۔ ہمیں اچھا ہمسایہ ہونا چاہئے‘ انتہا پسندی اور دہشت گردی بھارت کے ساتھ ساتھ پاکستان اور دیگر ہمسایہ ممالک کیلئے بھی خطرہ ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا جموں و کشمیر کے عوام سرحد پار دہشت گردی سے متاثر ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا ان کی حکومت نے ریاست جموں کشمیر کی ترقی اس کی عوام کیلئے امن و ہم آہنگی لانے کیلئے متعدد اقدامات لئے ہیں۔ یہ پاکستان اور بھارت دونوں کے مفاد میں ہے کہ دہشت گردی کیخلاف جنگ میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کریں‘ ایسے معاملات جنہوں نے ہمیں تقسیم کر رکھا ہے‘ ان کے حل کیلئے مذاکرات کے علاوہ کوئی متبادل نہیں ہے‘ آج بنیادی ایشو دہشت گردی ہے۔ پاکستان افغانستان کی سرحد پر دہشت گردی و انتہاپسندی میں اضافے سے ہمسایہ ملک ہونے کے ناطے بھارت بھی محفوظ نہیں۔ دوسری جانب بھارتی وزیر مملکت برائے خارجہ ششی تھرور نے کہا کہ پاکستان بھارت تعلقات کی بہتری میں سعودی عرب اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔ بھارت اور سعودی عرب کو مشترکہ دہشت گردی جیسے مسائل کا سامنا ہے۔ منموہن کے ساتھ دورہ سعودی عرب کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب اور پاکستان کے آپس میںگہرے اور مضبوط تعلقات ہیں۔ امید ہے پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات میں بہتری کے لئے سعودی عرب اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔ بھارت اور سعودی عرب کو دہشت گردی جیسے مسائل اور خطرات کا مشترکہ سامنا ہے۔ بھارت اور سعودی عرب کو مل کر اس کا خاتمہ کرنا ہوگا‘ سعودی عرب کوافغانستان کے موجودہ حالات پر سخت تشویش ہے۔ سعودی عرب اور بھارت کیلئے ضروری ہے کہ وہ شورش زدہ پاکستان افغان علاقے کے حوالے سے امور پر تفصیلی بات چیت کریں۔ سعودی عرب کا القاعدہ کے ساتھ اپنا معاملہ ہے‘ اس معاملے پر بھی ہماری سعودی عرب کے ساتھ بات چیت ہوئی ہے‘ دہشت گردی افغانستان سے عراق، لبنان ، فلسطین اور حال ہی میں یمن تک پھیل چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت سعودی عرب سے درخواست کر سکتا ہے کہ وہ پاکستان سے کہے کہ وہ اپنی سرزمین پر موجود عسکریت پسند گروپوں کے خلاف کارروائی کرے تاہم اس کا یہ مطالب نہیں کہ ہم سعودی عرب سے ثالثی کے خواہشمند ہیں۔ دوسری جانب دفتر خارجہ کے ترجمان عبدالباسط نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ بھارت پیشگی شرائط عائد نہ کرے تو پاکستان جامع مذاکرات کیلئے تیار ہے۔ پاکستان بھی بہت سی پیشگی شرائط عائد کر سکتا ہے لیکن وہ دو طرفہ معاملات بات چیت کے ذریعے حل کرنے پر یقین رکھتا ہے۔ اس وقت گیند بھارت کے کورٹ میں ہے۔ پاکستان جامع مذاکرات کیلئے تیار ہے۔ پاکستان جامع مذاکرات کے حوالے سے وزیراعظم منموہن سنگھ کے بیان کا خیرمقدم کرتا ہے۔ بھارت کو روڈمیپ دےدیا ہے۔ اب اس کا انحصار بھارت پر ہے کہ وہ کیا جواب دیتا ہے۔ مذاکرات کی بحالی نہ صرف پاکستان بلکہ بھارت اور خطے کے بھی مفاد میں ہے۔ دریں اثناءبی جے پی نے پاکستان بھارت تعلقات کی بہتری میں سعودی عرب کے کردار کے حوالے سے بیان پر ششی تھرور سے وضاحت طلب کر لی ہے۔ بی جے پی نے مطالبہ کیا کہ وہ پارلیمنٹ میں اپنے بیان کی وضاحت کریں۔ ششی تھرور کو من موہن سنگھ سے اجازت لینے کے بعد بیان دینا چاہئے تھا۔ واضح رہے کہ 1982ءمیں اندرا گاندھی کے دورہ سعودی عرب کے بعد یہ کسی بھارتی سربراہ کا پہلا دورہ سعودی عرب ہے۔ بی بی سی کے مطابق منموہن کا شاندار استقبال کیا گیا۔ سعودی عرب کی پوری کابینہ انکے استقبال کے لئے ائرپورٹ پر موجود تھی۔اسلام آباد سے سٹاف رپورٹر کے مطابق دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ بھارت کے ساتھ مذاکرات مےں کوئی جلدی نہیں، ایٹمی طاقت ہونے کے ناطے ہماری خواہش ہے کہ بھارت سے متنازعہ امور بات چیت سے حل ہوں۔ پاکستان جامع مذاکرات کی بحالی کے لئے بالکل تیار ہے۔
ریاض (نیٹ نیوز+ مانیٹرنگ ڈیسک+ ایجنسیاں) سعودی عرب نے پاکستان میں بڑھتی ہوئی دہشت گردی‘ انتہا پسندی پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسکی تمام سیاسی قیادت دہشت گردی کی لعنت پر قابو پانے کیلئے اس کے خلاف متحد ہو جائے۔ بھارتی وزیر مملکت برائے خارجہ ششی تھرور کی سربراہی میں بھارتی وفد سے ملاقات کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پاکستان سعودی عرب کا دوست ملک ہے اور جب کوئی اپنے دوست ملک میں بڑھتے ہوئے ایسے رحجانوں کو دیکھتا ہے تو اسے نہ صرف افسوس بلکہ تشویش بھی لاحق ہوتی ہے۔ پاکستانی رہنماﺅں کی ذمہ داری ہے کہ باہم متحد ہوکر ملک میں دہشت گردی کو فروغ نہ پانے دیں‘ پاکستان میں القاعدہ اور طالبان کی بڑھتی ہوئی سرگرمیوں پر ہمیں شدید تشویش ہے‘ دوست ملک میں بڑھتی ہوئی دہشت گردی پر ہم شدید پریشانی کا شکار ہیں۔ جب پاکستان کسی مشکل میں گھرا ہوا تو ہم شدید پریشانی کا شکار ہوتے ہیں‘ پاکستان دہشت گردی کا شکار ہے۔ تمام سیاسی جماعتیں اس سلسلے میں اکٹھی ہوکر اپنا اپنا کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہاکہ جب سے طالبان نے القاعدہ کو پنا ہ دی ہے سعودی عرب کا طالبان سے کسی قسم کا رابطہ نہیں رہا۔ ہم نے اس وقت سے ہی طالبان سے رابطہ منقطع کر دیا تھا۔