Hum Tum Board

Entertainment => News & Current Affairs => Topic started by: Shani on March 20, 2010, 03:34 PM

Title: کوئٹہ : کیڈٹ کالج کی گاڑی پر فائرنگ‘ 2 طلبہ سمیت 3 جاں بحق‘ وکیل اغوا
Post by: Shani on March 20, 2010, 03:34 PM
کوئٹہ (بیورو رپورٹ) مستونگ میں نامعلوم افراد کی کیڈٹ کالج کی گاڑی پر فائرنگ سے 2 طالب علموں سمیت 3 افراد جاںبحق ہو گئے۔ رکھنی میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ایک شخص دم توڑ گیا‘ مسلح افراد نے معروف وکیل افتخار الحق ایڈووکیٹ کو دن دیہاڑے اغوا کر لیا۔ وکلا نے واقعہ کے خلاف سپریم کورٹ بار کے سابق صدر علی احمد کرد کی قیادت میں ڈسٹرکٹ کورٹ سے وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ تک ریلی نکالی اور وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ کے باہر دھرنا دیا جبکہ ایک گھر کے اندر دھماکہ خیز مواد پھٹنے سے 2 بچے زخمی ہو گئے۔ تفصیلات کے مطابق جمعہ کو مستونگ کیڈٹ کالج سے کوئٹہ آنے والی گاڑی میں سوار طالب علموں پر نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے اچانک فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں طالب علم ولی محمد بلوچ‘ ابوحمزہ اور ٹھیکےدار منیر احمد موقع پر ہی جاںبحق ہو گئے جبکہ گاڑی میں موجود کیڈٹ کالج کے اکاونٹنٹ شاہد قدوسی معجزانہ طور پر محفوظ رہے۔ ایس ایچ او مستونگ نے اس واقعہ کو ٹاگٹ کلنگ قرار دیتے ہوئے بتایا کہ ہلاک ہونے والے ٹھیکےدار منیر احمد کا تعلق پنجاب سے ہے۔ ادھر رکھنی میں ڈی جی خان روڈ پر نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے ایک شخص نصیب اللہ کو ہلاک کر دیا اور موقع سے فرار ہو گئے۔ جبکہ مسلم اتحاد کالونی میں بچوں کو کچہرے کے ڈھیر سے کھلونا نما چیز ملی جسے وہ وہ اٹھا کر گھر لے آئے اور اس سے کھیل رہے تھے کہ وہ اچانک پھٹ گیا جس کے نتیجے میں دو بچے آصف اور شمس اللہ زخمی ہو گئے۔ ادھر افتخار الحق ایڈووکیٹ اپنے بچوں کو چھوڑنے جا رہے تھے کہ راستے میں مسلح افراد نے گاڑی روک کر بچوں کے سامنے زبردستی اتار لیا اور اغوا کر کے فرار ہو گئے۔ دھرنے کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے علی احمد کرد اور دیگر نے مطالبہ کیا کہ مغوی وکیل کو فوری طور پر بازیاب کرایا جائے بصورت دیگر وکلا کل سے صوبے بھر میں عدالتوں کا بائیکاٹ کریں گے اور بات یہیں ختم نہیں ہو گی بلکہ ملک گیر احتجاج کا آپشن بھی استعمال کیا جائے گا۔آن لائن کے مطابق طلبا سمیت 3افراد کو قتل کرنے کی ذمہ داری کالعدم تنظیم بی ایل اے نے قبول کرلی۔ بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جند بلوچ نے نامعلوم مقام سے فون کے ذریعے بتایا کہ بلوچ مزاحمت کاروں نے مستونگ میں آباد کار کو نشانہ بنایا‘ ہم ایک بار پھر تنبیہ کرتے ہیں کہ فورسز اور آبادکاروں سے بلوچ اور پشتون عوام دور ہیں۔جی این آئی کے مطابق فائرنگ کا واقعہ مستونگ سے 10 کلو میٹر دور سنگر کے مقام پر پیش آیا پولیس نے نامعلوم افراد کیخلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔