Hum Tum Board

Entertainment => News & Current Affairs => Topic started by: ahmed on February 23, 2011, 08:56 PM

Title: ’آخری سانس تک لڑوں گا‘
Post by: ahmed on February 23, 2011, 08:56 PM
لیبیا کے صدر کرنل قدافی نے مظاہرین کو دہشت گرد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ افراد لیبیا کو ایک اور افغانستان بنانا چاہتے ہیں جہاں بالآخر امریکہ قابض ہو جائے۔

لیبیا کے سرکاری ٹی وی پر قوم سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ عوام ان افراد کو گرفتار کر کے غیر مسلح کر دیں۔

مظاہرے کرنے والوں کو بزدل اور غدار قرار دیتے ہوئے کرنل قدافی نے کہا ہے کہ یہ افراد لیبیا کو انتشار کے شکار ملک کے طور پر پیش کرنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے خطاب کے دوران لیبیا میں قانون کا درجہ رکھنے والی خود ان کی تصنیف کردہ گرین بک اپنے ہاتھ میں اٹھا رکھی تھی۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ لیبیا کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں ان کی سزا موت ہے۔

انہوں نے نسبتاً جذباتی لہجے میں کہا کہ لیبیا میں اختیارات عوام کے پاس ہیں نا کہ ان کے پاس۔

کرنل معمر قدافی نے کہا کہ وہ ایک انقلابی رہنما ہیں جس کا مطلب ہے کہ وہ اپنی زندگی کے خاتمے تک قربانی دیں گے۔

ادھر لیبیا میں عوامی مظاہروں کو کچلنے کے لیے صدر معمر قدافی کی طرف سے طاقت کے بے دریغ استعمال سے پیدا ہونے والی صورت حال پر غور کرنے کے لیے سکیورٹی کونسل کا اجلاس بند دروازے کے پیچھے ہو رہا ہے جبکہ دنیا کے کئی ملکوں میں لیبیا کے سفارت کاروں نے صدر معمر قذافی کی حکومت کی مذمت کرتے ہوئے اپنے عہدوں سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا ہے۔

لیبیا کے صدر کرنل معمر قذافی نے سرکاری ٹی وی پر آ کر ان خبروں کی تردید کی کہ وہ لیبیا چھوڑ کر وینزویلا فرار ہو گئے ہیں۔

لیبیا کے دارالحکومت طرابلس میں حکومت مخالف مظاہرین کے خلاف کریک ڈاؤن کے حکومتی اعلان کے بعد پیر اور منگل کی درمیانی شب بھی بھی مظاہرین اور سکیورٹی فورسز میں جھڑپیں ہوئیں جس میں سکیورٹی فورسز اور صدر قذافی کے حامیوں نے مظاہرین کے خلاف طاقت کا بے دریغ استعمال کیا ہے۔