Hum Tum Board

Entertainment => News & Current Affairs => Topic started by: ahmed on February 25, 2011, 09:26 PM

Title: qadaffi لیبیا کے خلاف پابندیاں لگانے پر غور
Post by: ahmed on February 25, 2011, 09:26 PM
لیبیا کے خلاف پابندیاں لگانے پر غور

لیبیا میں بگڑتے ہوئے حالات پر مشترکہ حکمت عملی وضع کرنے کے لیے نیٹو اتحاد میں شامل ملکوں کے سفیروں کا ایک ہنگامی اجلاس برسلز میں ہو رہا ہے۔

بی بی سی کے دفاعی امور کے نامہ نگار کا کہنا ہے کہ ابتدائی طور پر نیٹو ممالک کی توجہ اس بات پر مرکوز رہے گی کہ لیبیا سے غیر ملکی شہریوں کے انخلاء کے لیے کیا حکمت عملی اختیار کی جائے۔

فرانس اور برطانیہ کی طرف سے تجویز دی جا رہی ہے کہ اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل لیبیا پر اقتصادی پابندی اور اسلح کی فروخت بند کرنے کے لیے قرار داد منظور کرے۔

جنیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی تنظیم کا ہنگامی اجلاس جاری ہے جس میں کونسل سے لیبیا کی رکنیت معطل کرنے کی تجویز پر غور ہو رہا ہے۔

لیبیا میں سرکاری ٹیلی ویژن سے اعلان کیا جا رہا ہے کہ حکومت مہنگی اور معاشی مشکلات کے پیش نظر اگلے دو ماہ تک ملک کے ہر خاندان کو آٹھ سو ڈالر کی امداد دے گی۔

سرکاری اعلان کے مطابق سرکاری شعبے میں کام کرنے والے ہر ملازم کی تنخواہ میں ایک سو پچاس فیصد کا اضافہ کیا جا رہے جبکہ کم سے کم تنخواہ کو دگنا کر دیا جائے گا۔

طرابلس سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق شہر میں خوف و ہراس کی فضا پائی جاتی ہے اور گھروں سے باہر نکلنے سے ڈر رہے ہیں۔

طبی شعبے سے تعلق رکھنے والے ذرائع کے مطابق سیفد کپڑوں میں ملبوس لوگ ہسپتال سے زخمیوں کو لے گئے ہیں اور کسی کو کوئی عمل نہیں کہ ان زخمیوں کو کہاں منتقل کیا گیا ہے۔

نیٹو سفراء کا ہنگامی اجلاس
تازہ ترین صورتحال
’ہزاروں پاکستانی‘
تیل کی قیمتیں
شہریوں کا انخلاء
عائشہ سے معاہدہ منقطع

نیٹو اتحاد میں شامل ملکوں کے سفیروں کا برسلز میں لیبیا میں پیدا ہونے والے حالات پر مربوط حکمت عملی اختیار کرنے کے لیے ہنگامی اجلاس ہو رہا ہے۔

بی بی سی کے دفاعی امور کے نامہ نگار کا کہنا ہے کہ ابتدائی طور پر نیٹو ممالک کی توجہ اس بات پر مرکوز رہے گی کہ لیبیا سے غیر ملکی شہریوں کے انخلاء کے لیے کیا حکمت عملی اختیار کی جائے۔

فرانس اور برطانیہ کی طرف سے تجویز دی جا رہی ہے کہ اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل لیبیا پر اقتصادی پابندی اور اسلح کی فروخت بند کرنے کے لیے قرار داد منظور کرے۔

جنیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی تنظیم کا ہنگامی اجلاس جاری ہے جس میں کونسل سے لیبیا کی رکنیت معطل کرنے کی تجویز پر غور ہو رہا ہے۔

قبل ازیں صدر براک اوباما نے جمعرات کو فرانسیسی صدر نکولس سرکوزی، برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون اور اٹلی کے وزیر اعظم سلویو برلسکونی سے بات کی اور لیبیا کے بارے میں ایک مربوط حکمت عملی بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔

امریکہ کے ایوان صدر وائٹ ہاؤس سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ لیبیا کے حوالے سے پابندیوں سمیت تمام ممکنہ اقدامات پر غور کیا جا رہا جبکہ وزارتِ دفاع اپنی تجاویز الگ پیش کرے گی۔

ان رہنماؤں نے مختلف اقدامات پر غور کیا جن میں لیبیا کے حکومتی اہلکاروں کو ان کارروائیوں پر جواب دہ بنانے اور لیبیا کے شہریوں کو انسانی بنیادوں پر امداد فراہم کرنے کی تجاویز شامل تھیں۔

امریکی حکام نے کہا کہ ان اقدامات میں اقوام متحدہ سےکہا جا سکتا ہے کہ لیبیا پر اقتصادی پابندیاں عائد کی جائیں اور لیبیا کے حکمرانوں کے اثاثوں کو منجمد کر دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ اقوام متحدہ کی ہیومن رائٹس کونسل سے لیبیا کی رکنیت کی معطلی اور لیبیا کی فضائی حدود کو ’نو فلائی زون‘ قرار دیے جانے پر بھی غور ہو سکتا ہے۔

وائٹ ہاؤس کے ترجمان جے کرانی سے جب یہ دریافت کیا گیا کہ کیا لیبیا کے خلاف فوجی کارروائی بھی کی جا سکتی ہے تو انھوں نے کہا وہ اس طرح کی مشترکہ کارروائی کے امکان کو رد نہیں کر سکتے۔