Author Topic: ضمنی الیکشن روکنے کیلئے حکم امتناعی جاری نہیں کیا گیا....پنجاب حکومت کی درخواست  (Read 849 times)

0 Members and 1 Guest are viewing this topic.

Offline Leon

  • VIP Member
  • *
  • Posts: 6136
  • Reputation: 126
  • Gender: Male
  • Happy Ending
    • Hum Tum
لاہور (وقائع نگار خصوصی + نیٹ نیوز + ایجنسیاں) لاہور ہائی کورٹ کے مسٹر جسٹس ثاقب نثار نے پنجاب میں ضمنی انتخابات کے التواءکے لئے دائر صوبائی حکومت کی درخواست سماعت کے لئے منظور کرتے ہوئے چیف الیکشن کمشنر‘ اٹارنی جنرل اور دیگر مدعا علیہان کو نوٹس جاری کرتے ہوئے مزید سماعت 2 اکتوبر تک کے لئے ملتوی کر دی ہے۔ عدالت نے قرار دیا کہ ہمیں دوران سماعت صرف قانونی نکات پر بحث کرنی ہے اور سیاسی سوالات کومد نظر نہیں رکھنا ورنہ ماحول خراب ہو گا۔ سیاسی معاملات پر بات نہیں ہو گی‘ عدالت عالیہ نے لاہور کے حلقہ این اے 123 اور این اے 55 میں الیکشن روکنے کےلئے حکم امتناعی جاری نہیں کیا۔ گذشتہ روز کیس کی سماعت کے آغاز پر حکومت پنجاب کے وکیل اور سابق ایڈووکیٹ جنرل پنجاب خواجہ حارث اور مصطفی رمدے ایڈووکیٹ نے اپنے دلائل میں کہا کہ صوبے میں امن وامان کی صورت حال سازگار نہیں۔ الیکشن کمشن نے اس معاملے پر پنجاب حکومت سے مشورہ کئے بغیر ضمنی انتخاب کا شیڈول جاری کر دیا۔ جس پر جسٹس میاں ثاقب نثار نے اپنے ریمارکس میں قرار دیا کہ الیکشن کمشن اس بات کا پابند نہیں کہ وہ شیڈول جاری کرنے سے قبل پنجاب حکومت سے مشاورت کرے۔ الیکشن کرانا الیکشن کمشن کی ذمہ داری ہے‘ الیکشن کے معاملے سے پنجاب حکومت کا کوئی لینا دینا نہیں نہ ہی اسے الیکشن کرانے یا اسے ملتوی کرانے کا کوئی اختیار ہے۔ عدالت نے انہیں کہا کہ آپ ان نکات پر بحث کریں کہ یہ درخواست دائر کرنا پنجاب حکومت کا استحقاق کیسے ہے اور کیسے وہ متاثرہ فریق ہے؟ چیف الیکشن کمشن نے جو احکامات جاری کئے وہ کیسے غلط تھے اور اب جو الیکشن التواءکی درخواست ہے اس کے پیچھے کیا سیاسی مقاصد کارفرما ہیں؟ عدالت نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 224 کے تحت کسی معاملے کے وقوع پذیر ہونے سے قبل اسے روکنے کی استدعا نہیں کی جا سکتی۔ اس کی مثال یوں ہے کہ اگر بجٹ مقررہ مدت میں پاس نہیں ہوا تو آپ اس آرٹیکل کے تحت درخواست دے سکتے ہیں کہ یہ کام نہیں ہوا لیکن یہ نہیں ہو سکتا کہ بجٹ سے پہلے ہی درخواست دے دیں کہ بجٹ کی تیاری کے لئے مقررہ مدت سے پہلے ہی مزید وقت دے دیا جائے تو چیف الیکشن کمشن کو کیسے روکا جائے کہ وہ ضمنی الیکشن نہ کرائیں۔ چیف الیکشن کمشنر غیر متعلقہ یا غیر ضروری درخواست سننے کے پابند نہیں انہیں ضمنی انتخابات خود کرانے ہیں‘ اس میں وہ متعلقہ اداروں کی مددحاصل کر سکتے ہیں۔ آپ یہ بتائیں کہ چیف الیکشن کمشنر نے اپنے اختیارات سے کہاں تجاوز کیا؟ فاضل جج نے کہا کہ کیا چیف الیکشن کمشنر پابند ہیں کہ وہ تمام لوگوں سے پوچھ کر بتائےں کہ الیکشن ہونے چاہئیں یا نہیں۔ آئین کے مطابق 60 روز میں ضمنی الیکشن کرانا ضروری ہے الیکشن شیڈول جاری کرنا الیکشن کمشن کا اختیار ہے جبکہ الیکشن کے دوران امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے کےلئے الیکشن کمشن پیرا ملٹری فورسز اور دیگر اداروں کو طلب کرنے کا اختیار رکھتا ہے۔ عدالت نے قرار دیا کہ جو سیاسی جماعت یا امیدوار فریق بننا چاہتا ہے وہ عدالت سے رجوع کرے۔ اس موقع پر عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے عدالت عالیہ کو بتایا کہ پنجاب حکومت الیکشن سے فرار چاہتی ہے‘ الیکشن ملتوی کرانے کا مقصد صرف اور صرف انہیں الیکشن سے باہر رکھنا ہے‘ یہ تیسری مرتبہ ہے کہ مسلم لیگ (ن) الیکشن سے فرار حاصل کرنا چاہ رہی ہے۔ اگر آئین سے انحراف کی کوئی ایسی مثال عدلیہ میں پہلے موجود نہیں تو عدالت بھی کوئی ایسا حکم جاری کر کے مثال قائم نہیں کرے گی۔ حکومت پنجاب کے وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ شیخ رشید عدالت میں سیاسی سوال اٹھا رہے ہیں۔ یہ سب کچھ ٹی وی کےلئے کر رہے ہیں۔ شیخ رشید احمد نے کمرہ عدالت میں خواجہ حارث کو براہ راست مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میں جانتا ہوں آپ حکومت پنجاب کی نمائندگی کر رہے ہیں۔ آپ بھی یہ سارا کام ٹی وی کےلئے ہی کر رہے ہیں لیکن آج عدلیہ آزاد ہے اور میں این اے 55 سے امیدوار ہوں اس طرح سے براہ راست متاثرہ فریق ہوں‘ فاضل جج نے شیخ رشید کو سیاسی سوال اٹھانے سے منع کرتے ہوئے کہا کہ یہ عدالت ہے سیاسی بیان بازی کرنے کے لئے آپ کے پاس اور بہت سارے فورم ہیں۔ یہاں تو صرف قانون اور آئین کو مدنظر رکھا جائے گا۔ آپ باہر جائیں گے تو بہت سے کیمرے لگے ہیں جو میرے آفس کی کھڑکی سے بھی صاف نظر آتے ہیں۔ عدالت نے قرار دیا کہ آپ فریق ہیں تو تحریک انصاف‘ جماعت اسلامی اور مسلم لیگ (ق) بھی فریق بن سکتی ہیں۔ عدالت نے فریقین کے وکلاءکو ہدایت کی کہ وہ آئین کے آرٹیکل (4)224 اور 103, 104, 11, 11A, 6,پر بحث کی جائے گی ۔فاضل عدالت نے مزید قرار دیا کہ کوئی بھی رسم و رواج‘ روایت یا کوئی چیز آئین سے بالاتر نہیں۔ عدالت نے شیخ رشید احمد کو ہدایت کی کہ وہ اپنے کاغذات نامزدگی جمع کرائیں۔ عدالت نے قراردیا کہ جو بھی سیاسی جماعت یا امید وار اس کیس میں فریق بننا چاہتا ہے وہ عدالت سے رجوع کر سکتا ہے۔ بی بی سی کے مطابق ہائیکورٹ نے ہدایت کی کہ جب تک درخواست پر حتمی فیصلہ نہیں آ جاتا انتخابات کا عمل جاری رہنا چاہئے۔
ہائیکورٹ
Tanhai Main Bethe Bethe Gum Ho Jata Hun
Main Aksar Main Nahi Rehta Tum Ho Jata Hun

Offline Super boy

  • Moderator
  • *
  • Posts: 4179
  • Reputation: 582
  • Gender: Male
Ghalat Jagah Te Laayii,Ghaltii Sadii Si
Utto'n Keeti Laa Parwayii,Ghaltii Sadi Si
Ohda Kuj Gya Nai Saada Kuj Rehya Nai
Bewafa Naal Layi Yarii Ghaltii Sadii Si...!!!


Offline ~!~Anchal~!~

  • Sr. Member
  • *
  • Posts: 2019
  • Reputation: 9
  • Gender: Male


Offline Samera

  • Sr. Member
  • *
  • Posts: 2883
  • Reputation: 63
  • Gender: Female