Author Topic: مشرف اور شوکت عزیز کی ٹیکس مراعات قوم کے سامنے لائی جائیں  (Read 1043 times)

0 Members and 1 Guest are viewing this topic.

Offline Leon

  • VIP Member
  • *
  • Posts: 6136
  • Reputation: 126
  • Gender: Male
  • Happy Ending
    • Hum Tum
مشرف اور شوکت عزیز کی ٹیکس مراعات قوم کے سامنے لائی جائیں : پبلک اکائونٹس کمیٹی

اسلام آباد (خبر نگار خصوصی + نیوز ایجنسیاں) قومی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف اور وزیراعظم شوکت عزیز کے ذاتی مفادات کے لئے ایف بی آر سے ٹیکسوں میں مراعات لینے پر سخت اظہار برہمی کرتے ہوئے دونوں کے ٹیکس مراعات کی تفصیلات قوم کے سامنے لانے کی ہدایت کی ہے۔ کمیٹی نے فاطمہ گروپ آف کمپنیز کو خصوصی ایس آر اوز کے ذریعے ٹیکسوں میں دی جانے والی مراعات کی تفصیلات بھی ایک ماہ کے اندر طلب کی ہیں۔ گذشتہ روز اجلاس کمیٹی کے چیئرمین چودھری نثار علی خان کی سربراہی میں ہوا۔ جس میں حامد یار ہراج‘ سردار ایاز صادق‘ ندیم افضل چن‘ یاسمین رحمن‘ آفتاب شعبان میرانی‘ ریاض فتیانہ‘ سردار بہادر احمد‘ خواجہ محمد آصف‘ ایف بی آر اور دیگر سرکاری اداروں کے افسروں نے شرکت کی۔ اجلاس میں ایف بی آر کے مالی سال 2005-06ء کے حسابات پر آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا۔ کمیٹی نے ایف بی آر کو ہدایت کی کہ کرپشن‘ ٹیکس نادہندگان اور فراڈ کے ذریعے ریفنڈ حاصل کرنے والی کمپنیوں کے حوالہ سے عدالتوں میں زیر التوا مقدمات سے ایک ماہ کے اندر پی اے سی کو آگاہ کیا جائے۔ کمیٹی نے باون شاہ گروپ آف کمپنیز کے ایف بی آر کے 54 افسروں کی معاونت اور ملی بھگت سے 20 ارب روپے کے فراڈ پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ہدایت کی کہ اس کیس میں پیشرفت سے ایک ماہ میں آگاہ کیا جائے۔ ایف بی آر کے نمائندوں نے بتایا کہ اس کیس میں ملوث 54 افسروں کو برطرف کر کے ان کے خلاف قانونی کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔ کمیٹی کے ممبر خواجہ آصف نے کہا کہ ایف بی آر میں کرپشن ختم اور ڈائریکٹ ٹیکسوں کا نیٹ ورک بڑھایا جائے‘ ایف بی آر نے کمیٹی کو ایک نجی ٹیلی کام کمپنی کے ڈائریکٹرز کے ذمہ 31 کروڑ 80 لاکھ روپے ٹیکسوں کے بارے میں تحریری طور پر آگاہ کیا۔ اس کے علاوہ یہ بھی بتایا کہ دوسری ٹیلی کام کمپنی ڈین کام کے ڈائریکٹروں کے نام ای سی ایل میں لانے کے لئے وزارت داخلہ سے رابطہ کر لیا گیا ہے۔ جس پر کمیٹی کے ممبران نے اصرار کیا کہ اول الذکر کمپنی کے ڈائریکٹروں کے نام بھی ای سی ایل میں ڈالے جائیں۔ کمیٹی کے چیئرمین چودھری نثار علی خان نے کہا کہ ایک رکن قومی اسمبلی 500 روپے کے بل کا نادہندہ ہو تو وہ الیکشن نہیں لڑ سکتا‘ تو 32 کروڑ کی نادہندہ کمپنی کا مالک کیسے حکومتی عہدیدار بن گیا؟ چودھری نثار نے کہا کہ یہ مادر پدر آزادی ہے‘ ارکان اسمبلی کے گوشوارے منظر عام پر آئے ہیں تو اہم عہدوں پر تعینات شخصیات کے گوشوارے بھی قوم کے سامنے لائے جائیں۔ ایف بی آر حکام نے بتایا کہ کسٹم چیک پوسٹس ختم کرنے سے ملک میں سمگلنگ بڑھ رہی تھی جس کے باعث یہ پوسٹیں بحال کرنے کے احکامات جاری کر دئیے گئے ہیں۔ کمیٹی کے ارکان نے کہا کہ ایف بی آر کے تباہ شدہ نظام کے باعث اربوں روپے کے ٹیکس کی چوری ہو رہی ہے اور بوجھ غریب آدمی پر ڈال دیا جاتا ہے۔ آڈیٹر جنرل نے کمیٹی کو بتایا کہ پی ٹی سی ایل کی نجکاری کے وقت معاہدہ کیا گیا کہ خریدار ادارے کا آڈٹ نہیں کیا جائے گا اس لئے ہم یہ آڈٹ نہ کر سکنے کے لئے مجبور ہیں۔ بعدازاں پارلیمنٹ ہاؤس میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے چودھری نثار نے کہا کہ مشرف نے آئین‘ قانون اور اداروں کو اپنی لونڈی بنا لیا تھا جو شخص قوم کو دیانتداری اور سب سے پہلے پاکستان کا لیکچر دیتا رہا اس کے ٹکیسوں کی تفصیلات شائع ہونی چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے ذاتی طور پر مشرف کے ٹیکس گوشواروں کی کاپیاں کسی نے بھجوائی ہیں جن کے مطابق ان کی مالی حالت ایسی نہیں ہے کہ وہ لندن میں 15 لاکھ پاؤنڈ کا فلیٹ خرید سکیں۔
Tanhai Main Bethe Bethe Gum Ho Jata Hun
Main Aksar Main Nahi Rehta Tum Ho Jata Hun

Offline Master Mind

  • 4u
  • Administrator
  • *
  • Posts: 4478
  • Reputation: 85
  • Gender: Male
  • Hum Sab Ek Hin
    • Dilse
    • Email
oh no ... nice sharing thanks for info.

Offline Super boy

  • Moderator
  • *
  • Posts: 4179
  • Reputation: 582
  • Gender: Male
Ghalat Jagah Te Laayii,Ghaltii Sadii Si
Utto'n Keeti Laa Parwayii,Ghaltii Sadi Si
Ohda Kuj Gya Nai Saada Kuj Rehya Nai
Bewafa Naal Layi Yarii Ghaltii Sadii Si...!!!


Offline ~!~Anchal~!~

  • Sr. Member
  • *
  • Posts: 2019
  • Reputation: 9
  • Gender: Male

Offline impressible4u

  • Sr. Member
  • *
  • Posts: 1669
  • Reputation: 6
    • Email

Offline Samera

  • Sr. Member
  • *
  • Posts: 2883
  • Reputation: 63
  • Gender: Female