Author Topic: امجد اسلام امجد - احمد ندیم قاسمی  (Read 1507 times)

0 Members and 1 Guest are viewing this topic.

Offline Leon

  • VIP Member
  • *
  • Posts: 6136
  • Reputation: 126
  • Gender: Male
  • Happy Ending
    • Hum Tum
امجد اسلام امجد
احمد ندیم قاسمی

امجد کی صلاحیتیں بے شمار ہیں- وہ ایک ایسا شاعر ہے جو نظم بھی لکھتا ہے‘ غزل بھی کہتا ہے ‘ گیت بھی تخلیق کرتا ہے‘ غیر زبانوں کی نظموں کے منظوم ترجمے بھی کرتا ہے- فلسطینی اور افریقی نظموں میں کوٹ کوٹ کر بھرے ہوئے انتہائی شدید جذبوں کی تمام پرتوں کو اردو نظموں میں پورے کمال فن سے منتقل کرتا ہے- اس نے تنقیدیں بھی لکھی ہیں- کتابوں پر تبصرے بھی تحریر کیے ہیں- اخباری کالم بھی چھپوائے ہیں اور فلم کی کہانیاں اور مکالمے بھی تحریر کیے ہیں- اس نے سفرنامہ بھی لکھ ڈالا ہے اور ڈرامے کا تو خیر وہ دولہا ہے- اس کے ٹی وی ڈرامے ” وارث“ نے پاکستان بلکہ ہندوستان میں بھی جو تہلکہ مچایا تھا‘ اس کا ارتعاش اب بھی محسوس کیا جا سکتا ہے- بعد میں بھی اس نے ”سمندر“ اور ”رات“ کے سے ٹی وی سیریل لکھ کر ثابت کر دیا کہ ایک سچا تخلیق کار جب بھی کسی موضوع کو چھوتا ہے‘ اسے امر بنا دیتاہے- پھر امجد نے کامیاب سٹیج ڈرامے بھی لکھے ہیں جن کا نمایاں عنصر بھرپور طنز اور مہذب مزاح ہوتاہے- بہت کم ڈرامے امجد کے سٹیج ڈراموں کی طرح ہر پہلو سے کامیاب ہوئے ہوں گے-
مگر مجھے جو امجد عزیز ہے‘ وہ شاعر امجد ہے- خود امجد سے بھی پوچھیے تو وہ یہی کہے گا کہ میرا سرمایہ تخلیق میری شاعری ہے- امجد کی سی لامحدود شاعرانہ صلاحیتوں کے مالک شعراءہمیشہ اقلیت میں ہوتے ہیں- مجھے نوجوان باصلاحیت اہل قلم کی بہت محبت حاصل ہے اور میں ان کے فن کو پرستار انِ فن کے سامنے پیش کرنے میں مسرت اور فخر محسوس کرتا ہوں- میں نے ان نوجوانوں کو بہت قریب سے دیکھا ہے چنانچہ جب میں کہتا ہوں کہ اردو شعر و ادب کا مستقبل شاندار ہے تو اتنے اعتماد کے ساتھ میں یہ دعویٰ اس لیے کرتا ہوں کہ یہ مستقبل امجد کے سے باشعور‘ سلیقہ مند اور کھرے اور سچے شاعروں کے ہاتھ میں ہے- امجدشاعروں کے اس طبقے سے کوئی تعلق نہیں رکھتا جن کا فن ان کے بیمار ذہن کی کارفرمائی کے سوا کچھ نہیں ہوتا اور جو زندگی کی حقیقتوں سے بدکتے ہیں اور جس شاعر کے ہاں انقلاب اور ارتقاءکے نقوش ہوتے ہیں اور جوغلط روایات کے ساتھ پنجہ آزما نظر آتے ہیں‘ انہیں مقصدیت اور حسن ِفن کے ساتھ بدسلوکی کے مرتکب قرار دے کر رد کر ڈالتے ہیں- امجد ان بیدار مغز اور توانا دل و دماغ رکھنے والے شعراءکے طبقے سے تعلق رکھتا ہے جو خشک زمینوں کے ہاتھوں پر سبز لکیریں کندہ کرنے کی تمنا کے اظہار سے نہیں شرماتے اور جو ”محبت کی ایک نظم“ بھی لکھتے ہیں تو جنسی اختلال کا تماشا نہیں دکھاتے بلکہ ایک ایسے تہذیب یافتہ اور گداز یافتہ عشق کی واردات کو پیش کرتے ہیں جس سے اگر انسانی کردار محروم ہو جائے تو باقی گوشت پوست کا صرف ملبہ رہ جائے جو اتفاق سے سانس بھی لے رہا ہو-
بعض نقادوں نے کہا ہے کہ پاکستان میں شاعری کرنے والے لوگ کچھ اس طرح شعر کہتے ہیں کہ کہیں سے ان کی پاکستانیت کے خدو خال ظاہر نہیں ہوتے- یہ مفروضہ سراسر غلط تھا اور مطالعے کی کمی یا تفہیم کی کمی یا قلب میں وسعت کی کمی نے یہ مفروضہ گھڑا تھا- امجد اسلام امجد کے کلام نے ثابت کر دیا ہے کہ ہمارے پاس ایسے شاعر بھی موجود ہیں جو پاکستانیت پر فخر کرتے ہیں‘ اسے اپنا ایک اعزاز سمجھتے ہیں اور ان کے لفظ لفظ میں آئینے نصب ہیں جن میں ہماری سرزمین کے خد وخال اور یہاں رہنے والوں کے عزائم اور ولولے اور محسوسات پوری وضاحت کے ساتھ منعکس ہیں-
وطن سے امجد کی اس بے پایاں محبت نے اس سے بڑی خوبصورت اور مکمل اور غیر فانی نظمیں کہلوائی ہیں مثلاً ”ایک سوال“ ہی کو لیجئے:۔

قریہ قریہ پوچھ رہی ہے خلقت ایک سوال

درد و کرب سے بھرا ہوا یہ سوال امجد کی شدید نوعیت کی پاکستانیت سے ابھرا ہے- بظاہر یہ نظم ایک سوال ہے مگر دراصل یہی نظم اس سوال کا جواب بھی ہے کہ اب ہماری تاریخ کے بنجر پن کو ختم ہونا چاہیے اور اس مٹی کے بیٹوں کی بدحالی کے خوفناک تسلسل کو توڑنا چاہیے-
امجد ایک اور نظم میں کہتا ہے:۔

اگر یہ حقیقت میں فصل زمستاں ہے
تو کس سے پوچھوں
کہ جو اتنے موسم گئے اور آئے
سبھی کی شباہت زمستاں سی کیوں تھی؟

اس طرح وہ تاریخ کے بنجر ماہ و سال کا ماتم کر رہا ہے مگر یہ ماتم منفی نہیں ہے اثباتی ہے- وہ انہی کھنڈروں سے نئی تعمیروں کا انسپیریشن حاصل کرتا ہے اور اعلان کرتا ہے کہ :۔

میں تیرگی کا غبار بن کر نہیں جیوں گا
اور جب تک
یہ روشنی کا وجود زندہ ہے.... رات اپنے
سیاہ پنجوں کو جس قدر بھی دراز کر لے
کہیں سے سورج نکل پڑے گا
Tanhai Main Bethe Bethe Gum Ho Jata Hun
Main Aksar Main Nahi Rehta Tum Ho Jata Hun

Offline Super boy

  • Moderator
  • *
  • Posts: 4179
  • Reputation: 582
  • Gender: Male
Re: امجد اسلام امجد - احمد ندیم قاسمی
« Reply #1 on: November 01, 2009, 02:10 PM »
very nice sharing
Ghalat Jagah Te Laayii,Ghaltii Sadii Si
Utto'n Keeti Laa Parwayii,Ghaltii Sadi Si
Ohda Kuj Gya Nai Saada Kuj Rehya Nai
Bewafa Naal Layi Yarii Ghaltii Sadii Si...!!!


Offline impressible4u

  • Sr. Member
  • *
  • Posts: 1669
  • Reputation: 6
    • Email
Re: امجد اسلام امجد - احمد ندیم قاسمی
« Reply #2 on: November 21, 2009, 05:58 PM »
very nice sharing good

Offline Samera

  • Sr. Member
  • *
  • Posts: 2883
  • Reputation: 63
  • Gender: Female
Re: امجد اسلام امجد - احمد ندیم قاسمی
« Reply #3 on: November 27, 2009, 09:18 PM »
nice sharing thanks for sharing

Offline King

  • Sr. Member
  • *
  • Posts: 1652
  • Reputation: 4
  • Gender: Male
Re: امجد اسلام امجد - احمد ندیم قاسمی
« Reply #4 on: January 01, 2010, 06:40 AM »
VERY NICE SHARING  zbardst  smlsml