ذرا وقت لگے گا!
بھاری لمحوں کو گزرنے میں ذرا وقت لگے گا
حوصلہ پھر سے امڈنے میں ذرا وقت لگے گا
اتنا آساں تو نہیں بھولنا پامالیئ دل
گھر کی ویرانیاں بسنے میں ذرا وقت لگے گا
تب کی بات اور تھی وہ ساتھ تھا آگے آگے
راستہ ڈھونڈ کے چلنے میں ذرا وقت لگے گا
سادہ دل لوگ ہیں کیا جانیں زمانے کی روش
دیس کا بھیس بدلنے میں زرا وقت لگے گا
سارے منظر میرے اطراف لگتے ہیں اُداس
روٹھے ہمدم کے بہلنے میں ذرا وقت لگے گا