Author Topic: تہمتیں تو لگتی ہیں  (Read 873 times)

0 Members and 1 Guest are viewing this topic.

Offline Super boy

  • Moderator
  • *
  • Posts: 4179
  • Reputation: 582
  • Gender: Male
تہمتیں تو لگتی ہیں
« on: January 11, 2010, 02:02 AM »
تہمتیں تو لگتی ہیں
روشنی کی خواہش میں
گھر سے بایر ُانے کی کچھ سزا تو ملتی ہے
لوگ لوگ ہوتے ہیں
ان کو کیا خبر جاناں!
آپ کے ارادوں کی خوبصورت آنکھوں میں
بسنے والے خوابوں کے رنگ کیسے ہوتے ہیں
دل کی گود آنگن میں پلنے والی باتوں کے
زخم کیسے ہوتے ہیں
کتنے گہرے ہوتے ہیں
کب یہ سوچ سکتے ہیں
ایسی بے گناہ انکھیں
گھر کے کونوں کھدروں میں چھپ کے کتنا روتی ہیں
پھر بھی یہ کہانی سے
اپنی کج بیانی سے
اس قدر روانی سے داستاں سناتے ہیں
اور یقین کی انکھیں
سچ کے غم زدہ دل سے لگ کے رونے لگتی ہیں
Ghalat Jagah Te Laayii,Ghaltii Sadii Si
Utto'n Keeti Laa Parwayii,Ghaltii Sadi Si
Ohda Kuj Gya Nai Saada Kuj Rehya Nai
Bewafa Naal Layi Yarii Ghaltii Sadii Si...!!!