کبھی وہ مجھ سے کہتا تھا
کہ میری زندگی تم ھو
تم ھی ھو آرزو میری
میری تو ہر خوشی تم ھو
نہ دیکھوں میں اگر تم کو تو آنکھیں "نور" کھو دیں
میری آنکھوں میں جان جاں
چمکتی روشنی تم ھو
مجھے ہر خوف سے ہٹ کر دنیا کو یہ بتانا ھے
کہ اپنے پیار کا بندھن تو صدیوں پرانا ھے
ھے اک دوسرے کی ذات کی تکمیل کرنی
سمندر کنارے پھر اک گھر بنانا ھے
وہ گھر جس میں بہاروں رنگوں خوشبوؤں کا میلہ ھو
میں ہر صبح تمہاری آنکھوں سے دیکھوں حسیں منظر
تمہارے حسن کا جادو میری آنکھوں میں پھیلا ھو
مگر پھر یوں ھوا حالات نے اس کو بدل
ڈالا
بھلا کر اس نے سب باتیں ھمارا دل کچل ڈالا
بنائے ساحلوں پر گھر محبت کے حسیں اس نے
مگر وائے، کہ بدل ڈالے مکیں اس نے
کسی کا ھاتھ ھاتھوں میں لے کر وہ اب بھی چلتا ھے
مگر جب تنہا ملتا ھے تو
اتنا ھی کہتا ھے
"سنو۔۔۔۔۔۔۔"
بچھڑ کر تم سے جو دل پر لگا ھے گھاؤ گہرا ھے
میرے دل کی وادیوں میں
جہاں راج تھا خوشیوں کا
وھاں اب درد ٹھہرا ھے
مگر۔۔۔۔۔
میں جانتی ھوں وہ
جھوٹ بولتا ھے