Author Topic: صوفیائے کرام Ú©ÛŒ تعلیمات سے دہشت گردی پر قابو پایا جا سکتا ہے : وزیراعظم گیلانی  (Read 1089 times)

0 Members and 1 Guest are viewing this topic.

Offline Shani

  • Newbie
  • *
  • Posts: 130
  • Reputation: 0
اوکاڑہ/ رینالہ خورد (نامہ نگار+ نمائندہ خصوصی+ ایجنسیاں) وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ ملک کی سب سے بڑی پریشانی دہشت گردی ہے‘ دہشت گردی کے خاتمہ کے لئے علمائے کرام اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ سید محمد اسماعیل بخاری المعروف حضرت کرمانوالہؒ کے عرس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اسلام میں خود کش حملوں اور دہشت گردی کی کوئی گنجاش نہیں۔اسلام امن کا درس دیتا ہے دہشت گردوں کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں وہ اسلام کو بدنام کر رہے ہیں۔ دہشت گردی ختم ہوگی تو عوامی مسائل پر بہتر طریقے سے توجہ دی جا سکے گی۔ اسلام کسی طاقت کے ذریعے نہیں پھیلا بلکہ برصغیر میں مشائخ‘ عظام اور علمائے کرام کی تبلیغ کی بدولت پھیلا کچھ عناصر دنیا میں اسلام کا غلط تاثر پھیلا رہے ہیں۔ پوری قوم دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سیسہ پلائی دیوار ہے۔ بہت جلد دہشت گردی کا خاتمہ ہوگا اور تمام فنڈ عوام پر خرچ کریں گے‘ سکیورٹی خدشات کے باوجود میں نے تقریب میں شرکت کی اور وعدہ پورا کیا ہے۔ سرحد کے عوام کو سلام پش کرتا ہوں جو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن کا کردار ادا کر رہے ہیں۔ عالمی طاقتوں کو احساس ہے کہ دہشت گردی کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں۔ وزیراعظم نے کہاکہ صوفیائے کرام کی تعلیمات سے دہشت گردی پر قابو پایا جا سکتا ہے، برصغیر پاکستان میں چار بڑے سلسلہ طریقت ہیں جن میں سب سے پہلا سلسلہ قادریہ ہے جس سے میرا تعلق ہے۔ دوسرا بڑا سلسلہ چشتیہ، تیسرا نقشبندیہ اور چوتھا سلسلہ خواجہ عطاءاللہ تونسہ شریف کا ہے۔ ہندوستان میں احادیث مبارکہ کی اصل تشریح شیخ عبد الحق محدث دہلویؒ نے کی جس سے پوری دنیا نے فیض حاصل کیا‘ وہ ہمارے جدامجد حضرت موسیٰ پاکؒ شہید کے مرید تھے۔ مشائخ کرام اور اولیاءکرام کی تعلیمات کا سلسلہ جاری رہنا چاہئے‘ خانقاہی نظام کے درس کا سلسلہ ہمیشہ جاری رہنا چاہئے تاکہ لوگ اس سے فیض یاب ہوتے رہیں۔ اسلام، امن، برداشت، بھائی چارے، ہم آہنگی اور صبرو تحمل کا درس دیتا ہے۔ اسلام میں کہیں بھی دہشت گردی اور طاقت کے بے دریغ استعمال کا کوئی تذکرہ نہیں‘ دہشت گرد عناصر اسلام کے حقیقی چہرے کو مسخ کر رہے ہیں۔ ہمیں ان اسلامی تعلیمات کو فروغ دینا چاہئے جو ہمیں آخرالزمان نبی اور بزرگان دین نے دیں‘ پوری دنیا میں دہشت گردی کے خلاف فتوے دیئے گئے ہیں‘ دہشت گردی کے خلاف پوری قوم سیسہ پلائی دیوار بن چکی ہے‘ جوانوں نے دہشت گردی کے خلاف اپنی جانوں کے نذرانے پیش کئے ہیں۔ قبائلی علاقوں میں دہشت گردی کے خلاف افواج پاکستان، پولیس، فرنٹ کور، فرنٹیئر کانسٹیبلری، سول سوسائٹی سمیت صوبہ بھر کی عوام نے بے شمار قربانیاں دی ہیں۔ مجھے رپورٹ ملی تھی کہ میں کرمانوالہ نہ جاﺅں میں عوام کے نمائندے اور اپنے وعدے کے مطابق یہاں آیا ہوں۔ اس وقت عوام کو غربت، افلاس، بےروزگاری، مہنگائی کا سامنا ہے اور وہ اس کا ڈٹ کرمقابلہ کر رہے ہیں ہم بھی یہی چاہتے ہیں کہ تمام وسائل اور فنڈز دہشت گردی کی بجائے عوام پر خرچ ہوں اور انشاءاللہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کامیابی کے بعد تمام تر وسائل عوام کی فلاح و بہبود پر خرچ کئے جائیں گے۔ وزیراعظم نے اوکاڑہ میں رینالہ خورد شہر کے اندر پل کی تعمیر نواحی گاﺅں 2 اے ایل اڈا کسان والا میں پختہ سڑک کی تعمیر اور کرمانوالہ کو ماڈل ویلج کا درجہ دینے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ آستانہ عالیہ کرمانوالہ شریف کے سجادہ نشین میر طیب حسین شاہ بخاری اور وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات سید صمصام علی شاہ بخاری کا شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے مجھے یہاں آنے کی دعوت دی۔ یہاں آ کر بہت خوشی ہوئی اس طرح کی محفلوں میں شرکت سے خانقاہی نظام کو تقویت ملے گی۔ اس موقع پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات قمر زمان کائرہ وفاقی وزیرمنظور احمد وٹووفاقی وزیر مذہبی امور حامد سعید کاظمی وفاقی وزیر محنت و افرادی قوت خورشید شاہ وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات سید صمصام علی شاہ بخاری سمیت ارکان قومی و صوبائی اسمبلی اور علماءمشائخ کرام بھی موجود تھے۔