Author Topic: غلط فہمیاں ختم کر Ú©Û’ دہشت گردی کیخلاف مل کر Ø¢Ú¯Û’ بڑھیں Ú¯Û’....زرداری کرزئی اتفاق  (Read 1090 times)

0 Members and 1 Guest are viewing this topic.

Offline Shani

  • Newbie
  • *
  • Posts: 130
  • Reputation: 0
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک + ایجنسیاں) پاکستان اور افغانستان نے ماضی کی غلط فہمیوں کے خاتمے اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مل کر آگے بڑھنے پر اتفاق کیا ہے جبکہ باہمی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے اور علاقائی امن و استحکام کے لئے مل کر کام کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا ہے۔ یہ اتفاق صدر آصف زرداری اور افغان صدر حامد کرزئی کے درمیان ملاقات میں ہوا۔ ایوان صدر میں ملاقات کے دوران گرفتار طالبان کی حوالگی پر بھی بات چیت کی گئی جبکہ صدر آصف زرداری نے افغانستان میں تشویشناک حد تک بڑھتے ہوئے بھارتی اثر و رسوخ اور بلوچستان میں بھارتی مداخلت کا ذکر کیا۔ صدارتی ترجمان کے مطابق دونوں رہنماﺅں کی ون آن ون ملاقات بھی ہوئی جس میں پاک افغان تعلقات اور دیگر اہم امور زیر بحث آئے جبکہ وفود کی سطح پر بات چیت کے دوران صدر آصف زرداری نے اس بات پر زور دیا کہ دونوں ممالک اپنے روابط بڑھائیں، دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف مل کر لڑا جائے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں اتحاد جغرافیائی حدود اور خودمختاری کا احترام بہت ضروری ہے کیونکہ پاکستان اور افغانستان کے چیلنجز یکساں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان آخری دم تک عسکریت پسندی کے خلاف لڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس کے لئے ہمیں طویل جنگ لڑنا ہو گی اور اس مسئلے کا کوئی فوری حل نہیں۔ صدر نے کہا کہ صرف فوجی ایکشن سے دہشت گردی ختم نہیں کی جا سکتی دیگر ذرائع بھی ڈھونڈنا ہوں گے۔ دونوں ممالک کے مابین معاشی تعاون کو بڑھانے پر بھی زور دیا اور کہا کہ ہمیں ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھنا ہو گا اور اچھے مستقبل کے لئے آگے بڑھنا ہو گا۔ افغان صدر نے کہا کہ وہ پاکستان کے ساتھ پائیدار‘ طویل المدت شراکت داری چاہتے ہیں۔ دونوں ممالک کو چاہئے کہ انسانی و قدرتی وسائل کا بھرپور انداز میں استعمال کریں‘ روابط بڑھائیں‘ تجارت و معاشی تعاون کو فروغ دیا جائے‘ انہوں نے نئے ترقیاتی منصوبوں اور سرمایہ کاری پر بھی زور دیا۔ انہوں نے افغانستان کی تعمیر و ترقی اور بحالی پر صدر زرداری کا شکریہ ادا کیا۔ صدر زرداری نے کہا کہ پاک افغان ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدے پر بات چیت جاری ہے امید ہے اس سے معاشی تعاون مزید مستحکم ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ضروری ہے کہ افغانستان میں امن و استحکام آئے تاکہ 30 لاکھ سے زائد افغان مہاجرین واپس جا سکیں۔ آصف زرداری نے کہا کہ دونوں ملکوں کو بڑے چیلنجز کا سامنا ہے‘ افغانستان کی سالمیت‘ خودمختاری اور اتحاد پاکستان کے لئے اہم ہیں۔ حامد کرزائی نے کہا کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے بڑے بیٹے کو میں نے پاکستان بھجوایا تھا جبکہ ان کے 2 بچوں کے بارے میں مجھے علم نہیں ہے۔ دریں اثناءصدر آصف زرداری نے افغان صدر حامد کرزئی کی طرف سے پاکستان‘ افغانستان امن جرگے کی تجویز منظور کر لی۔ صدر زرداری نے زور دیا کہ پاکستان اور افانستان کو مشترکہ طور پر بین الاقوامی برادری کو قائل کرنا چاہئے کہ وہ علاقے میں عسکریت پسندی کے اثرات کو ہمیشہ کے لئے ختم کرنے کے لئے مارشل پلان دے۔ دونوں ممالک کو بین الاقوامی فورم پر یک زبان ہو کر بات کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ دونوں ممالک انتہا پسندی اور دہشت گردی کے ایک جیسے نقصانات برداشت کر رہے ہیں۔ صدر آصف علی زرداری نے افغان صدر حامد کرزئی کے اعزاز میں عشائیہ دیا جس میں وزیراعظم یوسف رضا گیلانی‘ آرمی چیف اشفاق پرویز کیانی اور وفاقی وزرا نے شرکت کی۔ قبل ازیں افغان صدر دو روزہ دورے پر پاکستان پہنچے تو چکلالہ ایئر بیس پر چیئرمین سینٹ فاروق نائیک اور وفاقی وزرا نے ان کا استقبال کیا‘ مہمان صدر کو 21 توپوں کی سلامی دی گئی‘ وہ آج وزیراعظم سے ملاقات کریں گے۔