Author Topic: امریکی جرنیلوں کا دورہ پاکستان ملتوی Û”Û” سٹریٹجک مذاکرات سنجیدہ ہوں گے‘ کیانی Ú©ÛŒ  (Read 1128 times)

0 Members and 1 Guest are viewing this topic.

Offline Shani

  • Newbie
  • *
  • Posts: 130
  • Reputation: 0
واشنگٹن (ریڈیو مانیٹرنگ) افغانستان اور پاکستان کے لئے امریکی صدر بارک اوباما کے خصوصی ایلچی رچرڈ ہالبروک نے کہا ہے کہ امریکہ پاکستان میں جمہوریت کا فروغ چاہتا ہے‘ سٹرٹیجک مذاکرات میں امریکہ پاکستان تعلقات کے بارے میں بات ہو گی‘ پہلا دور 24 مارچ سے واشنگٹن میں ہو گا جبکہ مذاکرات کا اگلا دور پاکستان میں ہو گا۔ اس کے بعد امریکہ افغانستان مذاکرات بھی ہوں گے۔ رچرڈ ہالبروک نے کہا کہ پاکستان‘ امریکہ سٹرٹیجک مذاکرات محض فوٹو سیشن نہیں ہوں گے۔ مذاکرات میں انتہائی سنجیدہ نوعیت کی بات چیت ہو گی‘ پاکستان‘ امریکہ‘ افغانستان سہ فریقی مذاکرات بھی بہت جلد منعقد کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سٹرٹیجک مفادات کا بدقسمتی سے غلط مفہوم بھی لیا جاتا ہے۔ امریکہ پاکستان سے سٹرٹیجک تعلقات بڑھانا چاہتا ہے‘ مذاکرات میں فوج بھی شامل ہو گی‘ فوج کی شمولیت کے بغیر سٹرٹیجک مذاکرات ہو ہی نہیں سکتے۔ القاعدہ کا مقابلہ بھی اگلے سٹرٹیجک مذاکرات کا حصہ ہو گا۔ پاکستانی فوج نے سوات اور جنوبی وزیرستان میں انتہائی اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں‘ ہم پاکستانی دوستوں کے ساتھ بیٹھ کر اہم بات چیت کرنا چاہتے ہیں۔دریں اثناءرچرڈ ہالبروک نے کہا کہ یہ بات اہم ہے اور ہمیں اس پر خوشی ہے کہ پاکستان کا جو وفد سٹرٹیجک مذاکرات کرے گا اس میں پاکستانی چیف آف آرمی سٹاف اشفاق پرویز کیانی بھی موجود ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ان مذاکرات میں تمام موضوعات پر بات ہوئی‘ ان میں توانائی کے شعبہ پر بھی بات چیت شامل ہو گی‘ انہوں نے یہ بھی کہا کہ امریکی فوج کے سربراہ مائیک مولن اور دیگر جو عہدےدار پاکستان کے دورے پر جانے والے تھے وہ اب پاکستان نہیں جا رہے بلکہ مذاکرات کے موقع پر واشنگٹن میں ہی موجود ہوں گے البتہ مذاکرات کے اگلے مرحلے میں جو پاکستان میں ہوں گے امریکی عہدےدار پاکستان جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سٹرٹیجک مذاکرات دو ممالک کے درمیان ہیں‘ دوسرے خطے کا اس سے تعلق نہیں۔ دریں اثناءترجمان دفتر خارجہ عبدالباسط کا کہنا ہے کہ ایٹمی توانائی کے حصول سمیت تمام معاملات پر بات ہو گی۔ ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ سٹرٹیجک مذاکرات میں آرمی چیف سمیت تمام سٹیک ہولڈرز کی موجودگی سے بہت سی غلط فہمیاں دور کرنے اور مسائل کو سمجھنے میں مدد ملے گی۔ افغانستات میں بھارتی اثر و رسوخ سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ اس مسئلے پر بھی امریکہ سے بات چیت کی جائے گی‘ سول ایٹمی ٹیکنالوجی کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو توانائی کی کمی کا سامنا ہے اور اس کے حل کے لئے امریکہ سے ایٹمی توانائی سمیت ہر قسم کی توانائی کے حصول پر بات چیت کی جائے گی‘ توانائی کے حصول پر آگے بھی بات ہو گی۔ دریں انثاءاور اے پی پی کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ امریکہ کے ساتھ سٹریٹجک ڈائیلاگ کےلئے ٹھوس ایجنڈا ترتیب دیا گیا ہے، نئے مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ بھی 24 مارچ کو پاکستانی وفد کے ساتھ امریکہ جائیں گے، حکومتی کاوشوں کی بدولت دنیا میں پاکستان کےلئے خیر سگالی کے جذبات ابھر رہے ہیں، اب عالمی برادری نے پاکستان کو افغانستان کی نظر سے دیکھنا ترک کر دیا ہے، خطے میں استحکام کےلئے پاکستان کی معاشی ترقی ناگزیر ہے، ہم دنیا سے ایڈ نہیں ٹریڈ چاہتے ہیں۔