Author Topic: فرض کرو ہم تارے ہوتے  (Read 1055 times)

0 Members and 1 Guest are viewing this topic.

Offline Leon

  • VIP Member
  • *
  • Posts: 6136
  • Reputation: 126
  • Gender: Male
  • Happy Ending
    • Hum Tum
فرض کرو ہم تارے ہوتے
« on: October 31, 2009, 04:16 PM »
اِک دوجے کو دور دور سے دیکھ دیکھ کر جلتے بُجھتے
اور پھر اِک دن
شاخِ فلک سے گرتے اور تاریک خلاؤں میں کھو جاتے
دریا کے دو دھارے ہوتے
اپنی اپنی موج میں بہتے
اور سمندر تک اس اندھری، وحشی اور منہ زور مسافت
کے جادو میں تنہا رہتے
فرض کرو ہم بھور سمے کے پنچھی ہوتے
اُڑتے اُڑتے اِک دوجے کو چھوتے۔۔۔ اور پھر
کھلے گگن کی گہری اور بے صرفہ آنکھوں میں کھو جاتے!
ابرِ بہار کے جھونکے ہوتے
موسم کے اِک بے نقشہ سے خواب میں ملتے
ملتے اور جُدا ہو جاتے
خشک زمینوں کے ہاتھوں پر سبز لکیریں کندہ کرتے
اور اَن دیکھے سپنے بوتے
اپنے اپنے آنسو رو کر چین سے سوتے
فرض کرو ہم جو کچھ اب ہیں وہ نہ ہوتے ۔۔۔۔ ؟
Tanhai Main Bethe Bethe Gum Ho Jata Hun
Main Aksar Main Nahi Rehta Tum Ho Jata Hun

Offline impressible4u

  • Sr. Member
  • *
  • Posts: 1669
  • Reputation: 6
    • Email
Re: فرض کرو ہم تارے ہوتے
« Reply #1 on: November 22, 2009, 12:51 PM »
very nice sharing

Offline Samera

  • Sr. Member
  • *
  • Posts: 2883
  • Reputation: 63
  • Gender: Female
Re: فرض کرو ہم تارے ہوتے
« Reply #2 on: November 27, 2009, 09:16 PM »
nice sharing thanks for sharing

Offline Allahwala

  • Sr. Member
  • *
  • Posts: 1337
  • Reputation: 6
  • Gender: Male
    • Email
Re: فرض کرو ہم تارے ہوتے
« Reply #3 on: December 05, 2009, 12:53 PM »
 Very nice shiring  thumbsss


Offline King

  • Sr. Member
  • *
  • Posts: 1652
  • Reputation: 4
  • Gender: Male
Re: فرض کرو ہم تارے ہوتے
« Reply #4 on: January 01, 2010, 06:35 AM »
VERY NICE SHARING  zbardst  smlsml