تمھاری بولتی آنکھیں
زبان و لفظ کی ساری کی ساری
اَنکہی باتیں
تمھاری نزر کرنے کو
میری بے تاب سی آنکھیں
بہت ہمت تو کرتی ہیں
مگر پھر ہار جاتی ہیں
تمھاری بولتی آنکھوں سے ٹکرا کر
ہر اک کوشیش کو ٹھکرا کر
کسی روٹھے ہوئے،سہمے ہوئے سے
طِفل کی مانند
میرے احساس کے جھولے میں آکر لپٹ جاتی ہیں
میرے سچے سے اک جذبے کی انگشتِ شہادت تھام کر
پھر سو بھی جاتی ہیں
میری خواب سی آنکھیں۔۔