ضمنی الیکشن کی تیاریاں مکمل ہیں‘ پنجاب حکومت کی درخواست خارج کی جائے: چیف الیکشن کمشن
ـ 3 گھنٹے 57 منٹ پہلے شائع کی گئی
لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس میاں ثاقب نثار نے ضمنی انتخابات رکوانے کے معاملے میں تین متفرق درخواستوں پر درخواست گذاروں کو تحریری جواب دائر کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے مزید سماعت 6 اکتوبر تک ملتوی کر دی ہے جبکہ عدالت نے اپنے ریمارکس میں قرار دیا ہے کہ عدالت کی کسی سے کوئی سیاسی وابستگی نہیں ہوتی جو بھی فیصلہ ہو گا قانون کے مطابق ہو گا۔ یہ مفاد عامہ کا کیس ہے جس کے باعث کسی کو بھی فریق بننے سے نہیں روکا جا سکتا۔ سب جانتے ہیں کہ اس ضمن میں عدالت نے کوئی حکم امتناعی جاری نہیں کر رکھا اور الیکشن کا معاملہ ’’ہنوز دلی دور است‘‘ کا ہے، عدالت سب کو اپنا مؤقف بیان کرنے کا موقع دے گی جبکہ عدالت نے جماعت اسلامی اور مسلم لیگ (ق) کی مقدمے میں فریق بننے کی درخواستوں پر حکومت پنجاب کو نوٹس جاری کر دیئے ہیں۔ جسٹس ثاقب نثار کی عدالت میں درخواست کی سماعت شروع ہوئی تو اس دوران استقلال پارٹی کے سربراہ سید منظور گیلانی کی جانب سے مقدمے میں فریق بننے کی درخواست کی گئی، جس پر پنجاب حکومت کی جانب سے اعتراض کیا گیا۔ جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں اس پر ہر کسی کو مطمئن کرنا ہے کیونکہ ہم نقصان ہی اس وقت اٹھاتے ہیں جب یہ کہتے ہیں کہ ہم نے آپ کو نہیں سننا۔ حالانکہ اگر 5 منٹ نکال کر انکی بات بھی سن لیں تو معاملہ ٹھیک ہو جاتا ہے۔ انہوں نے سید منظور گیلانی سے کہا کہ آپ انہیں معمول کے مطابق کاپی دے دیں‘ آپ کو پارٹی بنا کر سنا جائے گا۔ اس موقع پر عدالت نے کہا کہ ہو سکتا ہے کہ یہ خود بھی الیکشن نہ چاہتے ہوں۔ جس پر منظور گیلانی نے کہا کہ نہیں ہم بھی الیکشن کا انعقاد چاہتے تو جسٹس ثاقب نثار نے مسکرا کر کہا کہ میں نے آپ کی درخواست پڑھی ہے اس میں تو آپ نے الیکشن کروانے کی بات ہی نہیں کی۔ جس پر سید منظور گیلانی مسکرا کر خاموش ہو گئے۔ عدالت نے مزید قرار دیا کہ سب کو پتہ ہے کہ ضمنی انتخابات میں کیا ہوتا ہے۔ کیا ٹرن آوٹ ہوتا ہے اور کیا مومینٹم بنتا ہے۔ پنجاب حکومت کے وکیل مصطفی رمدے نے کہاکہ خواجہ حارث سپریم کورٹ میں مصروف ہیں اس لئے سماعت ملتوی کی جائے۔ عدالت نے جماعت اسلامی، مسلم لیگ (ق) اور تحریک استقلال پارٹی کو فریق بننے کی اجازت دیتے ہوئے درخواست کی سماعت چھ اکتوبر تک ملتوی کر دی۔ سماعت سے پہلے چیف الیکشن کمشنر نے عدالت میں جواب داخل کرتے ہوئے کہاہے کہ انتخابات کی تیاریاں مکمل ہیں اور شیڈول جاری ہو چکا ہے لہٰذا پنجاب حکومت کی درخواست خارج کی جائے۔ اس موقع پر شیخ رشید بھی عدالت میں موجود تھے۔ کیس کی سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ وزیراعظم کو ضمنی انتخابات ملتوی کرانے کے معاملہ میں ملوث کرنا قابل مذمت ہے۔ یہ آئینی مسئلہ ہے اور اس وقت یہ معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہے اس لئے وزیراعظم کو اس بارے میں بیان نہیں دینا چاہئے تھا۔ یہ صرف دوحلقوں میں الیکشن کرانے کی اہلیت نہیں رکھتے کیونکہ انہیں علم ہے کہ جس طرح انہوں نے عوام کی آٹے کے لئے لائنیں لگوائیں اور آٹے کی لائنوں میں 28 افراد ہلاک ہوئے۔ اب یہ عوام کے پاس ووٹ لینے کیسے جا سکتے ہیں۔