کراچی / لاہور ( سپورٹس رپورٹر /اے این این) چیمپئنز ٹرافی میں شکست کھانے کے بعد قومی ٹیم وطن واپس پہنچ گئی۔ ائر پورٹ پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان یونس خان نے کہا ہے کہ سیمی فائنل میں قسمت سے ہمارا ساتھ نہیں دیا۔ 20 سے 25 رنز اور ہوتے تو نیوزی لینڈ کی ٹیم کے لئے مشکل پیدا کر سکتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے خلاف میچ میں نیوزی لینڈ کی ٹیم نے بھی اچھے کھیل کا مظاہرہ کیا تاہم قومی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی نے بھی جیتنے کی بھر پور کوشش کی۔ انہوںنے کہا کہ میرے سے جو کیچ ڈراپ ہوا اس کی وجہ سے بھی میچ پر کافی اثر پڑا۔ اگر وہ ڈرا پ نہ ہوتا تو میچ کی صورتحال بدل سکتی تھی۔ میچ میں ناقص امپائرنگ کے حوالے سے انہوں نے کہاکہ میچ میں امپائرنگ کے کچھ فیصلے پاکستان کے خلاف گئے لیکن میں انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے خلاف کچھ نہیں بولوں گا۔ شاہد آفریدی نے کہاکہ قومی ٹیم سے سیمی فائنل میں جس کارکردگی کی امید کی جارہی تھی اس کے مطابق کھلاڑی پرفارم نہیںں کر سکے۔ انہوں نے کہا کہ سیمی فائنل میں بائولنگ بہتر رہی لیکن بیٹنگ کا شعبہ خراب رہا اگر یونس خان کیچ نہ چھوڑتے تو میچ کا پانسہ پلٹ سکتا تھا۔ سپورٹس رپورٹر کے مطابق قومی ٹیم کے کوچ انتخاب عالم نے لاہور ائر پورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا نیوزی لینڈ کے خلاف میچ میں مزید 30 رنز بن جاتے تو نتیجہ مختلف ہوتا تاہم ٹورنامنٹ میں ٹیم کی کارکردگی اچھی رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات غلط ہے کہ پاکستانی کھلاڑیوں نے نیوزی لینڈ کے خلاف میچ کو آسان لیا ہے لیکن دوسری جانب کیوی ٹیم کی کارکردگی اچھی رہی ہے۔ شعیب ملک کا کہنا تھا کہ 234 کا ٹارگٹ اچھا تھا مزید اچھی باولنگ کی ضرورت تھی تاکہ اپنے ٹارگٹ کا دفاع کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے پاور پلے کا صحیح طریقے سے استعمال نہیں کیا جس کی وجہ سے ہمیں شکست ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے وکٹ کے مطابق ہم نے قابل قدر رنز نہیں بنانے ہمیں سیمی فائنل میں ہمیں کم از کم 300 رنز کا ہدف دینا چاہے تھا امپائرنگ کے حوالے سے انہوں نے کہاکہ جب تک آئی سی سی کا لیٹر نہیں آجاتا تب تک اس بارے میں بات کرنا ان کے لئے مشکل ہے۔