حسن کے اس سفر میں
کِس طرح کی اذیت اُٹھائی!
ہم کہ شاعر ہیں ___نوکِ قلم سے
فِکر کے پُھول مہکا رہے ہیں ،
اپنی سوچوں کی تابندگی سے
عارضِ وقت چمکا رہے ہیں
ایک وقت ایسا بھی ا رہا ہے
جب کہ دیوان اپنے
آبنوس اور مرمر کے شیلفوں میں پتھر کی مانند سج جائیں گے
یاسمن یاسمن اُنگلیاں
شعر کے لمس سے بے خبر
ان کو ترتیب دیں گی
نرگسی نرگسی کتنی آنکھیں
حُسنِ ترتیب کی داد دیں گی
اس حقیقت سے نا آشنا___
حُسنِ تخلیق کے اس سفر میں
ہم نے کیسی اذیت اُٹھائی