Author Topic: کتاب اللہ کا اصل مفہوم  (Read 1611 times)

0 Members and 1 Guest are viewing this topic.

Offline melting eyes

  • VIP Member
  • *
  • Posts: 4104
  • Reputation: 78
  • Gender: Female
کتاب اللہ کا اصل مفہوم
« on: October 07, 2009, 06:27 AM »

کتاب اللہ کا اصل مفہوم


منکرین حدیث، حدیث کو تسلیم نہ کرتے ہوئے بھی فرمان عمر (حسبنا کتاب اللہ ) سے دلیل لیتے ہیں اور کتاب اللہ کا جو مفہوم بیان کرتے ہیں وہ محل نظر ہے اور کتاب اللہ کا جو درست مفہوم ہے وہ بیان کرنے سے گریزاں ہیں اگر وہ کتاب اللہ کا درست مفہوم بیان کریں تو ان کا دعوی خاک میں یکساں ہوجائے گا قرآن مجید میں (کتاب ) مختلف معانی ومفاہیم کے لئے استعمال ہوا ہے اور ہر جگہ سیاق وسباق کے اعتبار سے مفہوم کا تعین کیا جائے گا قرآن مجید میں کتاب مندرجہ ذیل معنوں کے لئے استعمال ہوا ۔
(1) خط اور لیٹر کے معنی میں آیا ہے جیسے اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے :
''اذھب بکتابی ھذا فالقہ الیھم ''میرا یہ خط لے جاؤ اور ان کو پہنچاؤ ۔
یہاں پر کتاب خط کے معنی میں آیا ہے ۔
(2)تحریر شدہ تقدیر الٰہی کے معنی میں آیا ہے اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے :
''وماکان لنفس ان تموت الا باذن اللہ کتابا مؤجلا ''کوئی بندہ اللہ تعالیٰ کے حکم کے بغیر نہیں مرتا اللہ نے اس کا مقررہ وقت معین کررکھا ہے ۔
یہاں پر کتاب سے مراد وقت معین ہے اسی طرح دوسری آیت کریمہ ہے :
'' لو لا کتاب من اللہ سبق لمسکم فیما اخذتم فیہ عذاب عظیم ''اللہ تعالیٰ کا ماسبق فیصلہ نہ ہوتا تو اس(غلط فیصلہ )کے بدلے تم پر بڑا عذاب نازل ہوتا ۔
مندرجہ ذیل بالا آیات میں کتاب سے مراد اللہ تعالیٰ کا فیصلہ ہے ۔
(3)ذمہ داری اور فریضہ کے معنی میں بھی کتاب استعمال ہوا ہے جیسے
''ان الصلوۃ کانت علی المؤمنین کتاب موقوتا ''
بے شک نماز مؤمنوں کے لئے مقرر وقت میں فرض کی گئی ہے ۔
یہاں پر لفظ کتاب فریضہ کے معنی میں استعمال ہوا ہے ۔
(4)اسی طرح کتاب مکتوب (لکھی ہوئی چیز)کے معنی میں استعمال ہوا ہے جیسا ارشاد ربانی ہے'' وکتاب مسطور ،فی رق منشور''
قسم ہے اس کتاب کی جو کاغذ پر مکتوب ہے ۔
سلی ہوئی صورت میں مدون شکل کو کتاب قرار دینا درست نہیں ہے کیونکہ کتاب کا یہ معنی اردو میں کیا جاسکتا ہے اس لئے کہ دور حاضر میں ہمارے ہاں کاغذ عام ہے اور جلد سازی کے لئے تمام تر سہولیات موجود ہیں اس وجہ سے ہم اس سلی ہوئی صورت میں مدون شکل کو کتاب کے نام سے موسوم کرتے ہیں لیکن عربی میں اس معنی کا استعمال کہیں بھی آپ کو نظر نہیں آئے گا کتاب کا یہ مفہوم لوگوں کو دھوکہ دینے کے لئے استعمال کیا گیا ہے۔
گزشتہ بیان سے معلوم ہوا کہ کتاب لغوی اعتبار سے کئی معنوں کے لئے استعمال ہو ئی ہے اصطلاحی اعتبار سے اس سے مراد وہ کتاب ہے جو وحی شدہ احکامات وارشادات الٰہی پر مشتمل ہو ۔
بالعموم لوگ کتاب اور قرآن اسی طرح حدیث اور سنت کو متراد ف المعنی سمجھتے ہیں یہ خیال غلط ہے کیونکہ معنی ومفہوم کے اعتبار سے کتاب اور قرآن میں فرق ہے ۔
قرآن سے مراد وہ الفاظ وحی ہیں جو جبرائیل کے ذریعے سے آپ (صلی اللہ علیہ وسلم ) پر نازل کئے گئے اور کتاب اللہ کا معنی احکام الٰہی جس میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وسلم) سے صادر شدہ شرعی احکامات بھی شامل ہیں لہٰذا معلوم ہوا بنسبت قرآن کے کتاب میں عموم ہے اسی طرح سنت رسول اللہ( صلی اللہ علیہ وسلم) کے طرز عمل اور اسوہ حسنہ کا نام ہے اور حدیث آپ(ۖ) سے صادر شدہ روایات اور فرمودات ہیں قرآن اور حدیث کو کتابی شکل میں ڈالا جاسکتا ہے البتہ کتاب وسنت کا مفہوم فکری اور نظری اس کو کتابی شکل میں منظم نہیں کیا جاسکتا ۔
مطلب یہ ہے قرآن اور حدیث نظریہ ہے اور کتاب وسنت اس کی عملی صورت ہے معلوم ہوا کہ قرآن اور کتاب میں فرق ہے کتاب اللہ سے مراد شریعت بھی ہوتی ہے جیسے اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے :
'' ان عدۃ الشھور عنداللہ اثنا عشر شھرا فی کتاب اللہ '' بلا شبہ مہینوں کی تعداد اللہ تعالیٰ کے نزدیک کتاب اللہ (یعنی شریعت) میں بارہ ہے ۔
معلوم ہواکہ یہاں کتاب اللہ سے مراد شریعت الٰہی ہے اور شریعت نام ہے قرآن اور حدیث کے مدلولات کا ۔اسی طرح واقعہ عسیف میں بھی کتاب اللہ بمعنی شرعی حکم کے آیا ہے صحیح بخاری کے اندر اس واقعہ کا ذکر ہے ۔ایک آدمی آپ(صلی اللہ علیہ وسلم) کے پاس آئے کہنے لگے اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وسلم) میں آپ کو قسم دے کر کہتا ہوں ہمارا فیصلہ کتاب اللہ کے مطابق کردیجئے تو دوسرے فریق نے بھی یہی کہا بالکل ہمارے درمیان آپ کتاب اللہ سے فیصلہ کریں تو اس شخص نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وسلم)سے بات کرنے کی اجازت چاہی تو آپ (صلی اللہ علیہ وسلم نے اجازت دے دی۔ اس شخص(فریق اول) نے کہا میرا بیٹا اس شخص (فریق دوم)کے پاس نوکر تھا میرے بیٹے نے اس شخص کی بیوی کے ساتھ بدکاری کی میں نے (فریق دوم) کو سو بکریاں اور ایک غلام دے کر چھڑا لیا ہے تو اس کے بعد میں اہل علم حضرات سے دریافت کیا تو انہوں نے کہا کہ تیرے بیٹے پر سو کوڑے اور ایک سال جلاوطنی ہے اور اس شخص کی بیوی کے لئے رجم کی سزا ہے نبی (صلی اللہ علیہ وسلم) نے ماجرا دیکھ کر فرمایا :والذ ی نفسی بیدہ لاقضین بینکما بکتاب اللہ ''اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے میں تمہارے درمیان کتاب اللہ کے مطابق فیصلہ کرونگا ۔
تو اس کے بعد نبی کریم (صلی اللہ علیہ وسلم) نے شرعی فیصلہ سنایا تمہاری سو بکریاں اور غلام واپس ہونگے تمہارے بیٹے پر سو کوڑے اور ایک سال کی جلاوطنی ہے اور انیس سے آپ (صلی اللہ علیہ وسلم)نے فرمایا جاؤ اس عورت کے پاس اگر وہ بدکاری کا اعتراف کرے تو اسے رجم کرو ۔
یہاں رجم کی سزا کتاب اللہ کے مطابق ہے درحالیکہ یہ فیصلہ قرآن کے اندر موجود نہیں ہے ۔ مذکورہ بالا وضاحت سے یہ بات سامنے آگئی ہے کہ کتاب اللہ سے مرادشریعت الٰہی ہے اور شریعت نام قرآن اور احادیث کے مدلولات کا لہٰذا یہ فیصلہ قرآن وحدیث پر مشتمل تعلیمات اسلامی کے اندر موجود ہے ۔
حضرت عمر کا فرمان '' حسبنا کتاب اللہ ''حضرت عمر نے جب یہ حکم صادر فرمایا تھا اس وقت شریعت کی تکمیل ہوگئی تھی اور حضرت عمر کا فرمان ''حسبنا کتاب اللہ ''میں کتاب اللہ سے مراد شریعت اسلامی ہے مطلب یہ کہ دوسرے ادیان کی کوئی ضرورت نہیں ہے دین اسلام اور شریعت اسلامی میں ہمارے تمام مسائل کا حل موجود ہے لہٰذا ہمیں اپنے مسائل کا حل اپنی شریعت کی روشنی میں کرنا چاہیے۔
پس یہاں پر کتاب اللہ سے قرآن مجید ہی مراد لینا درست نہیں
ہے

Offline Master Mind

  • 4u
  • Administrator
  • *
  • Posts: 4478
  • Reputation: 85
  • Gender: Male
  • Hum Sab Ek Hin
    • Dilse
    • Email
Re: کتاب اللہ کا اصل مفہوم
« Reply #1 on: October 23, 2009, 05:19 AM »
 JazaKallah  rose5  sml

Offline ~!~Anchal~!~

  • Sr. Member
  • *
  • Posts: 2019
  • Reputation: 9
  • Gender: Male
Re: کتاب اللہ کا اصل مفہوم
« Reply #2 on: October 28, 2009, 01:51 PM »
 JazaKallah

Offline Asad Riaz

  • Moderator
  • *
  • Posts: 124
  • Reputation: 10
  • Gender: Male
    • Email
Re: کتاب اللہ کا اصل مفہوم
« Reply #3 on: October 31, 2009, 11:16 PM »
 JazaKallah

Offline impressible4u

  • Sr. Member
  • *
  • Posts: 1669
  • Reputation: 6
    • Email
Re: کتاب اللہ کا اصل مفہوم
« Reply #4 on: November 07, 2009, 01:57 PM »
 JazaKallah

Offline Samera

  • Sr. Member
  • *
  • Posts: 2883
  • Reputation: 63
  • Gender: Female
Re: کتاب اللہ کا اصل مفہوم
« Reply #5 on: November 24, 2009, 11:10 AM »
 JazaKallah bohat achi sharing