کسی کنفیوژن کا شکار نہیں....جلد وطن آ کر کیری لوگر بل‘ ضمنی الیکشن اور اہم امور پر عوام کو اعتماد میں لونگا : نوازشریف
لاہور (سلمان غنی) مسلم لیگ ن کے سربراہ نواز شریف نے کیری لوگر بل پر پارلیمنٹ کو بروئے کار لانے اور اس حوالہ سے اسے فیصلہ کا اختیار دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ اگر امریکی ایوان نمائندگان ایک بل منظور کرتا ہے تو پاکستان کے حوالہ سے پاکستان کی پارلیمنٹ کا بھی اختیار ہے کہ وہ اسکا جائزہ لے اور دیکھے کہ اس کے فوائد اور نقصانات کیا ہیں‘ جب پارلیمنٹ فیصلہ کرے گی تو یقیناً عوام کے احساسات و جذبات کی ترجمانی بھی ہو جائے گی۔ وہ گذشتہ روز لندن سے نوائے وقت سے خصوصی بات چیت کر رہے تھے۔ نوازشریف نے مزید کہا کہ مسلم لیگ (ن) ایک ذمہ دار فعال اور مضبوط سیاسی جماعت ہے‘ اہم قومی اور عوامی ایشوز پر ہمارا موقف ہمیشہ واضح رہا ہے‘ ہم نے ہمیشہ فیصلے اور موقف قومی مفادات سے مشروط رکھے ہیں ‘ہم نہ کنفیوژن سے دوچار ہیں اور نہ رہے ہیں‘ جو سوچتے اور سمجھتے ہیں کہتے ہیں۔ پاکستان کے اندر ہماری قیادت نے اہم ایشوز پر اپنا موقف واضح کیا ہے۔ انہوں نے ایک اور سوال پر کہا کہ پاکستان کو نیوکلیئر پاور بنانے والے شخص کے حوالے سے یہ کہنا کہ وہ قومی سلامتی اور مفادات پر پسپائی اختیار کر لے گا ایسا کہنے والوں کی حالت پر ترس ہی کھایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جلد وطن واپس آ رہا ہوں‘ کیری لوگر بل‘ اہم قومی معاملات اور ضمنی انتخابات کے حوالے سے عوام کو اعتماد میں لوں گا اور اس حوالہ سے کنفیوژن کی باتیں کرنے والے اس وقت نظر نہیں آئیں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے جمہوریت کیلئے طویل جدوجہد کی ہے‘ مقدمات‘ جیلیں اور جلاوطنیاں برداشت کی ہیں لہٰذا جمہوریت اور جمہوری عمل کو نقصان پہنچتا نہیں دیکھ سکتے اور نہ ایسے کسی عمل کا حصہ بنیں گے۔ انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ عوام تک جمہوریت کے ثمرات نہیں پہنچے اس کیلئے منتخب حکومتوں کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے معلوم ہے کہ شہباز شریف اور ان کی حکومت ممکنہ اقدامات کر رہی ہے۔ وزیراعلیٰ عوام کے ریلیف‘ ان کے لئے عدل و انصاف‘ ان کا چولہا گرم رکھنے کیلئے دن رات بھاگ دوڑ کرتے نظر آ رہے ہیں میں سمجھتا ہوں کہ یہ ان کا احسان نہیں فرض ہے اور فرض کی تکمیل کیلئے جو ممکن ہو وہ کرنا چاہئے۔