Author Topic: حضورِ یار میں حرف التجا کے رکھے تھے  (Read 1067 times)

0 Members and 1 Guest are viewing this topic.

Offline Leon

  • VIP Member
  • *
  • Posts: 6136
  • Reputation: 126
  • Gender: Male
  • Happy Ending
    • Hum Tum
حضورِ یار میں حرف التجا کے رکھے تھے
چراغ سامنے جیسے َہوا کے رکھے تھے

بس ایک اشکِ ندامت نے صاف کر ڈالے
وہ سب حساب جو ہم نے اُٹھا کے رکھے تھے

سمومِ وقت نے لہجے کو زخم زخم کیا
وگرنہ ہم نے قرینے صَبا کے رکھے تھے

بکھر رہے تھے سو ہم نے اُٹھا لیے خود ہی
گلاب جو تری خاطر سجا کے رکھے تھے

ہوا کے پہلے ہی جھونکے سے ہار مان گئے
وہی چراغ جو ہم نے بچا کے رکھے تھے

تمہی نے پاﺅں نہ رکھا وگرنہ وصل کی شب
زمیں پہ ہم نے ستارے بچھا کے رکھے تھے!

مٹا سکی نہ انہیں روز و شب کی بارش بھی
دلوں پہ نقش جو رنگِ حنا کے رکھے تھے

حصولِ منزلِ دُنیا ُکچھ ایسا کام نہ تھا
مگر جو راہ میں پتھر اَنا کے رکھے تھے
Tanhai Main Bethe Bethe Gum Ho Jata Hun
Main Aksar Main Nahi Rehta Tum Ho Jata Hun

Offline Ajnabi

  • Super Moderator
  • *
  • Posts: 3083
  • Reputation: 148
  • Gender: Male
Re: حضورِ یار میں حرف التجا کے رکھے تھے
« Reply #1 on: November 02, 2009, 10:02 AM »
nice sharing leon thanks




Offline impressible4u

  • Sr. Member
  • *
  • Posts: 1669
  • Reputation: 6
    • Email
Re: حضورِ یار میں حرف التجا کے رکھے تھے
« Reply #2 on: November 21, 2009, 05:56 PM »
very nice sharing good

Offline Samera

  • Sr. Member
  • *
  • Posts: 2883
  • Reputation: 63
  • Gender: Female
Re: حضورِ یار میں حرف التجا کے رکھے تھے
« Reply #3 on: November 27, 2009, 09:19 PM »
nice sharing thanks for sharing

Offline Allahwala

  • Sr. Member
  • *
  • Posts: 1337
  • Reputation: 6
  • Gender: Male
    • Email
Re: حضورِ یار میں حرف التجا کے رکھے تھے
« Reply #4 on: December 05, 2009, 12:49 PM »
Very nice shiring  thumbsss


Offline King

  • Sr. Member
  • *
  • Posts: 1652
  • Reputation: 4
  • Gender: Male
Re: حضورِ یار میں حرف التجا کے رکھے تھے
« Reply #5 on: January 01, 2010, 06:40 AM »
VERY NICE SHARING  zbardst  smlsml