کب ياد ميں تيرا ساتھ نہيں، کب ہات میں تیرا ہات نہیں
صد شکر کہ اپنی راتوں ميں اب ہجر کی کوئی رات نہيں
مشکل ہے اگر حالات وہاں، دل بیچ آئیں جاں دے آئیں
دل والو کوچۂ جاناں میںکیا ایسے بھی حالات نہیں
جس دھج سے کوئی مقتل میں گیا، وہ شان سلامت رہتی ہے
یہ جان تو آنی جانی ہے، اس جاں کی تو کوئی بات نہیں
ميدان وفا دربار نہیں، ياں نام و نسب کی پوچھ کہاں
عاشق تو کسي کا نام، کچھ عشق کسي کی ذات نہيں
گر بازی عشق کی بازی ہے جو چاہو لگا دو ڈر کیسا
گرجیت گئے تو کیا کہنا، ہارے بھی تو بازی مات نہیں