Author Topic: دل سے پھر ہوگی مری بات کہ اے دل اے دل  (Read 1374 times)

0 Members and 1 Guest are viewing this topic.

Offline Master Mind

  • 4u
  • Administrator
  • *
  • Posts: 4478
  • Reputation: 85
  • Gender: Male
  • Hum Sab Ek Hin
    • Dilse
    • Email
دل سے پھر ہوگی مری بات کہ اے دل اے دل
یہ جو محبوب بنا ہے تری تنہائی کا
یہ تو مہماں ہے گھڑی بھر کا، چلا جائے گا
اس سے کب تیری مصیبت کا مداوا ہوگا
مشتعل ہو کے ابھی اٹھّیں گے وحشی سائے
یہ چلا جائے گا، رہ جائیں گے باقی سائے
رات بھر جن سے ترا خون خرابا ہوگا
جنگ ٹھہری ہے کوئی کھیل نہیں ہے اے دل
دشمنِ جاں ہیں سبھی، سارے کے سارے قاتل
یہ کڑی رات بھی ، یہ سائے بھی ، تنہائی بھی
درد اور جنگ میں کچھ میل نہیں ہے اے دل
لاؤ سلگاؤ کوئی جوشِ غضب کا انگار
طیش کی آتشِ جرار کہاں ہے لاؤ
وہ دہکتا ہوا گلزار کہاں سے لاؤ
جس میں گرمی بھی ہے ، حرکت بھی توانائی بھی
_

Offline ahmed

  • Sr. Member
  • *
  • Posts: 1305
  • Reputation: 11
  • Gender: Male
    • Email
Re: دل سے پھر ہوگی مری بات کہ اے دل اے دل
« Reply #1 on: November 06, 2009, 11:18 AM »
very nice sharing


Pakistan Zindabad




Offline Samera

  • Sr. Member
  • *
  • Posts: 2883
  • Reputation: 63
  • Gender: Female
Re: دل سے پھر ہوگی مری بات کہ اے دل اے دل
« Reply #2 on: November 27, 2009, 09:24 PM »
nice sharing thanks for sharing

Offline Allahwala

  • Sr. Member
  • *
  • Posts: 1337
  • Reputation: 6
  • Gender: Male
    • Email
Re: دل سے پھر ہوگی مری بات کہ اے دل اے دل
« Reply #3 on: December 05, 2009, 01:01 PM »
Very nice shiring  thumbsss