حضرت عبداللہ بن مبارک رحمتہ اللہ علیہ کے بارے میں بیان کر تے ہیں کہ جب انہو ں نے حج کیا اور آب زمزم پر آئے تو یوں دعا کی ۔ ”اے پروردگار ! ابن المو الی کو بن المنکدر نے بتایا اور انہوں نے حضرت جا بر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے سنا کہ آپ کے پیغمبرانے فرمایا ہے کہ زمزم کا پانی جس غر ض سے بھی پیا جائے مفید ہو گا، میں اسے ان اصحاب کے کہنے پر پی کرتیری رحمت کا طلب گا ر ہوں“ ابن الموالی علم حدیث میں ایک اہم مقام رکھتے ہیں ، اور ان کی روایت ہمیشہ معتبر سمجھی جا تی ہے اور اس میں کوئی شک نہیں کہ زمزم کا پانی باعث شفا ہے، حضرت امام ابن القیم رحمتہ اللہ علیہ نے کہا کہ میں نے ذاتی مشاہدہ کیا ہے کہ زمزم پینے سے پیٹ میں پانی کے مر ض سے شفا یا ب ہو ۔ا میرا چشم دید واقعہ ہے کہ اس کے علا وہ بڑی اذیت نا ک بیما ریو ں کے مریض اللہ کے فضل سے زمزم شریف پی کر شفا یا ب ہوئے ۔
زم زم کے فوائد
حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ زم زم کا پانی جس نیت اور ارادے سے پیا جائے، اللہ تعالیٰ اسے پورا کر دے گا۔ مسلمانوں کیلئے مزید کسی دلائل و براہین کے بغیر حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشادات کو بغیر چوں و چراں قبول کر لینا بہتر ہے۔ کیوں کہ حضور نبی انور صلی اللہ علیہ وسلم کی ہر بات سچی ہے آپ کا ہر ارشاد درست ہے۔ گویا حضرت جابر رضی اللہ عنہ والی روایت کا مفہوم کچھ اس طرح ہے کہ اگربیمار انسان مرض سے نجات کیلئے ، پیاسا تسکین پیاس کیلئے، بھوکا احساس بھوک کی دوری کیلئے ، غم زدہ رنج و ملال سے کنارہ کشی کیلئے، اور محتاج حاجت روائی کیلئے اللہ پر یقین رکھتے ہوئے زم زم کا پانی خوب سیر ہو کر پئے گا تو اللہ رب العزت اس کی خواہش کو پورا کر دے گا۔
اس سلسلے میں حضرت امام شافعی رحمتہ اللہ علیہ ،حضرت عبد اللہ بن مبارک رحمتہ اللہ علیہ ،حافظ بن حجر رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ ہم نے جس غرض کیلئے زم زم پیا اللہ تعالیٰ نے مراد پوری کی۔