رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
جس نے اللہ کے لیے ایک درجہ تواضع و انکساری اختیار کی اللہ تعالی اس کے بدلے اس کا ایک درجہ
بلند کردے گا یھاں تک کہ اسے اعلی علیین کے مقام پر فائز کردے گا۔ جس نے ایک درجہ تکبر اختیار کیا
اللہ بھی اس کے ایک درجہ کو کم کردے گا ۔ یھاں تک کہ اس کو کم ترین (اسفل السافلین)میں شامل کردے گا
(مسند امام احمد و صحیح ابن حبان)
اللہ ہمیں اعلی علیین کے مقام پر فائز کرے
رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
اگر تم گناہ نہ کرو تو مجھے اس سے بھی ایک بڑی چیز کا اندیشہ ہے کہ کہیں تم خود پسندی
کا شکار نہ ہوجاؤ (بہیقی)
عبداللہ بن مسعود سے مروی ہے
دو چیزوں میں ہلاکت ہے
مایوسی اور خود پسندی
سچ میں بھائیو دشمن سے زیادہ اپنے نفس سے لڑنا مشکل کام ہے
اللہ ہمیں خود پسندی سے بچائے
آمین
حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے ارشاد فرمایا:
مجھے اندیشہ ہے کہ تم قصہ گوئی کرو اور دل میں اپنے آپ کو بلند تر سمجھنے لگو۔ پھر دوبارہ قصہ گوئی کرو اور اس قدر تکبر کا شکار ہو جاؤ کہ اپنے آپ کو ثریا پر فروکش سمجھنے لگو۔
بالآخر اسکی سزا تمھیں یہ ملے کہ اللہ تعالی قیامت کے روز انہی لوگوں کے قدموں تلے تمھیں روند ڈالے
نسال اللہ السلامۃ والعافیہ
رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
جس نے شہرت طلبی کے لیے کوئی عمل کیا اللہ اسے رسوا کردیں گے ۔ اور جو ریا کاری کا ارتکاب کرتا ہے اللہ تعالی اس کے پوشیدہ راز افشا کردیتے ہیں
مَن كَانَ يُرِيدُ الْحَيَاةَ الدُّنْيَا وَزِينَتَهَا نُوَفِّ إِلَيْهِمْ أَعْمَالَهُمْ فِيهَا وَهُمْ فِيهَا لاَ يُبْخَسُونَ [هود : 15]
جو لوگ دنیا کی زندگی اور اس کی زیب و زینت کے طالب ہوں ہم ان کے اعمال کا بدلہ انہیں دنیا میں ہی دے دیتے ہیں اور اس میں ان کی حق تلفی نہیں کی جاتی (۱۵)
مَن كَانَ يُرِيدُ حَرْثَ الْآخِرَةِ نَزِدْ لَهُ فِي حَرْثِهِ وَمَن كَانَ يُرِيدُ حَرْثَ الدُّنْيَا نُؤتِهِ مِنْهَا وَمَا لَهُ فِي الْآخِرَةِ مِن نَّصِيبٍ [الشورى : 20]
جو شخص آخرت کی کھیتی کا خواستگار ہو اس کو ہم اس میں سے دیں گے۔ اور جو دنیا کی کھیتی کا خواستگار ہو اس کو ہم اس میں سے دے دیں گے۔ اور اس کا آخرت میں کچھ حصہ نہ ہوگا (۲۰)
یارب ہم اپکی آخرت کے اجر کے طلب گار ہیں
یا رب ہمارے دلوں سے دنیا کی محبت نکال دیں
ہمیں ریاء وسمعہ اور خود پسندی سے بچائیں
یقینا اپنے نفس سے لڑتے رہنا آسان نہیں ہے
مگر دعا اور اخلاص یہ کام بھی آسان بنادے گا
ان شاء اللہ