Author Topic: حد  (Read 931 times)

0 Members and 1 Guest are viewing this topic.

Offline Ajnabi

  • Super Moderator
  • *
  • Posts: 3083
  • Reputation: 148
  • Gender: Male
حد
« on: December 05, 2009, 09:27 PM »
حضرت عبادہ بن صامت رضی اللہ تعالٰی عنہ کا بیان ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ”حدود قائم کرو چاہے قریبی رشتے دار ہوں یا دور کے اور حدود قائم کرنے میں کسی کی ملامت اور رعب کا خیال نہ کرو”۔
(ابن ماجہ)


کسی بھی معاشرے کی بقا اور سلامتی کے لیے ضروری ہے کہ اس کے نیک اور صالح لوگوں کو برے اور مجرم لوگوں سے بچایا جائے۔ اسی کی خاطر نظام قانون بنایا جاتا ہے اور عدالتیں قائم کی جاتی ہیں۔ اسلامی نظام حیات میں بھی اس پہلو سے بھرپور تعلیمات موجود ہیں۔ چنانچہ قرآن پاک میں مختلف مقامات پر اس سلسلے میں آیات موجود ہیں۔ مثلاً سورہ بقرہ 178، 179 میں قتل کی سزا کا ذکر ہے۔ سورہ مائدہ 33، 34 میں فتنہ فساد برپا کرنے والوں کی سزا کا ذکر ہے۔ سورہ مائدہ 38، 39 میں چوری کی سزا کا ذکر ہے۔ سورہ نورآیت نمبر دو میں زنا کی سزا کا ذکر ہے۔ تہمت کی سزا کا ذکر سورہ نورکی آیت نمبر 4 ،5 میں ہے۔

برخلاف دوسرے نظام قانون کے جن میں جرائم کی تمام سزاؤں کو تعزیرات کہا جاتاہے۔ خواہ وہ کسی جرم سے متعلق ہوں شریعت اسلام میں جرائم کی سزاؤں کی تین قِسمیں قرار دی گئیں ہیں۔1۔جوا، 2۔حدود، 3۔قصاص، تعزیرات ہیں۔

ان میں سے تعزیرات میں قرآن و سنت نے کوئی سزا مقرر نہیں کی ہے بلکہ حکومت یا پارلیمان کے اختیار میں دیا ہے کہ زمانے اور ماحول کے لحاظ سے جیسی اور جتنی سزا انسداد جرم کے لیے ضروری ہو جاری کرے۔ حد جس کی جمع حدود ہے اور قصاص میں شریعت نے سزا کو مقرر فرما دیا ہے۔ تعزیری سزائیں حالات کے تحت ہلکی سے ہلکی اور سخت سے سخت بھی دی جاسکتی ہیں اور معاف بھی کی جاسکتی ہیں ان میں حکومت وقت کو بہت اختیارات حاصل ہیں۔ حدود میں کسی حکومت یا پالیمان کو ذرا سی بھی تبدیلی کی اجازت نہیں ہے اور نہ زمان و مکان کی تبدیلی سے ان پر کوئی اثر پڑتا ہے اور نہ ہی ان کو معاف کیا جاسکتا ہے۔ شریعت اسلام میں حدود پانچ ہیں۔ 1۔ڈاکہ، 2۔چوری، 3۔زنا، 4۔تہمت زنا جن کا قرآن میں ذکر ہے۔ پانچویں حد شراب پینے پر ہے جو اجماع صحابہ رضی اللہ عنہم سے ثابت ہے۔ یہ سزائیں جس طرح کوئی حاکم معاف نہیں کرسکتا اسی طرح توبہ کرلینے سے بھی دنیاوی سزا معاف نہیں ہوتی۔ آخرت کا گناہ سچی توبہ سے معاف ہوسکتا ہے۔ البتہ ڈاکے کی سزا میں اگر ڈاکو گرفتاری سے قبل توبہ کرلے اور معاملات سے اس کی توبہ پر اطمینان ہوجائے تو اس کی حد ساقط ہو جائے گی۔ گرفتاری کے بعد کی توبہ کا اعتبار نہیں۔ حدود میں سفارش کرنا بھی جائز نہیں اور ان کا سننا بھی جائز نہیں۔

جہاں حدود میں اسلام نے سختی رکھی گئی ہے۔ وہیں اس کو ثابت کرنے کی شرائط بھی پوری نہ ہو تو حد ساقط ہو جاتی ہے بلکہ ذرا سا شبہ بھی ثبوت میں پایا جائے تو حد ساقط ہو جاتی ہے۔ البتہ اگر دوسرے ثبوتوں سے یہ معلوم ہو جائے کہ جرم کا ارتکاب کیا گیا ہے تو اس صورت میں حد تو نافذ نہ ہوگی البتہ تعزیر جاری کی جائے گی جس میں جج یا قاضی کو اختیار ہے کہ ملکی قوانین کے مطابق جو سزا چاہے دے۔

قصاص کی سزا بھی حدود کی طرح قرآن میں آئی ہے کہ جان کے بدلے جان لی جائے، زخم کے بدلے برابر کے زخم کی سزا دی جائے گی۔ البتہ حدود اور قصاص میں فرق یہ ہے کہ حدود کے معاملے میں اگر صاحب حق معاف بھی کرنا چاہے تو معاف نہ ہوگا اور حد جاری کی جائے گی۔ مثلاً جس کا مال چوری کیا ہے وہ معاف بھی کردے تو چوری کی شرعی سزا معاف نہیں ہوگی۔ جب کہ قصاص میں صاحب حق کو اختیار ہے چاہے معاف کردے چاہے بدلہ لے۔ مثلاً قتل کی صورت میں جرم ثابت ہونے پر مقتول کے ورثا کو اختیار ہے چاہے قصاص لیں اور قتل کرادیں اور چاہے معاف کردیں۔ یہاں بھی یہ واضح ہونا ضروری ہے کہ ورثا کے معاف کردینے سے قصاص تو معاف ہو جائے گا لیکن حکومت وقت کو اختیار ہے کہ اس جرم پر تعزیری سزا جتنی اور جیسی مناسب سمجھے دے تاکہ عادی مجرموں کو عبرت ہو اور معاشرے کے امن پسند لوگوں کو اطمینان حاصل ہو۔

یہ ہے شریعت اسلام کی لچک اور وسعت کہ یہ دین ہر زمانے میں قابل عمل اور ہر مقام پر نافذ ہونے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ چنانچہ یہ چند سزائیں جب اور جہاں نافذ کردی جائیں گی تو معاشرے امن و عافیت سے بھر جائے گا اور یقیناً اس کا مشاہدے ہم اور آپ کرچکے ہیں۔ اس کے مقابلے میں خود ساختہ قوانین کی بھرمار کے باوجود ترقی یافتہ ممالک جرم کی بڑھتی ہوئی رفتار کے سامنے عاجز ہو چکے ہیں۔ یہاں تک کہ جیلیں بھی بھر چکی ہیں لیکن جرم سیلاب کی طرح بڑھتا جا رہا ہے اور اب حکومتیں بھی اس کے سامنے بے بس نظر آتی ہیں اور وہ اس کو ایک لا علاج مرض کے طور پر قبول کرتی نظر آتی ہیں۔




Offline Allahwala

  • Sr. Member
  • *
  • Posts: 1337
  • Reputation: 6
  • Gender: Male
    • Email
Re: حد
« Reply #1 on: December 06, 2009, 11:31 AM »
 JazaKallah Mashallah bohat achi sharing ki Allah  jaza ata frmaye ameen


Offline Dreamboy

  • Dilse Member
  • *
  • Posts: 846
  • Reputation: 1
    • Email
Re: حد
« Reply #2 on: December 07, 2009, 06:33 PM »
JazaKallah

Offline Super boy

  • Moderator
  • *
  • Posts: 4179
  • Reputation: 582
  • Gender: Male
Re: حد
« Reply #3 on: December 07, 2009, 08:28 PM »
JazaKallah
Ghalat Jagah Te Laayii,Ghaltii Sadii Si
Utto'n Keeti Laa Parwayii,Ghaltii Sadi Si
Ohda Kuj Gya Nai Saada Kuj Rehya Nai
Bewafa Naal Layi Yarii Ghaltii Sadii Si...!!!


Offline impressible4u

  • Sr. Member
  • *
  • Posts: 1669
  • Reputation: 6
    • Email
Re: حد
« Reply #4 on: December 08, 2009, 11:42 AM »
JazaKallah

Offline anjumkhan

  • Sr. Member
  • *
  • Posts: 1623
  • Reputation: 1664
  • Gender: Female
    • Email
Re: حد
« Reply #5 on: January 18, 2010, 03:27 PM »
JazaKallah

Bhlay Cheen lo muj sy meri jawani.
Mager muj ko lota do Bajpan ka sawan.
Wo kaghaz ki kashti wo barish ka pani.