ہ زرد پتوں کی بارش میرا زوال نہیں
میرے بدن پہ کسی دوسرے کی شال نہیں
اداس ہوگئ ایک فاختہ چہکتی ہوئی
کسی نے قتل کیا ہے یہ انتقال نہیں
تمام عمر غریبی میں باوقار رہے
ہمارے عہد میں ایسی کوئی مثال نہیں
میں آسماں کا ٹوٹا ہوا ستارہ ہوں
کہاں ملی تھی مجھے یہ دنیا خیال نہیں
وہ لاشریک ہے اسکا کوئی شریک نہیں
وہ بے مثال ہے اسکی کوئی مثال نہیں
کوئی خوشی ہو میں اپنی حدوں میں رہتا ہوں
میرا ملال بھی حد سے صدا ملال نہیں
__________________