Author Topic: دُکھ کے جنگل میں پِھرتے ہیں کب سے مارے مارے لوگ  (Read 918 times)

0 Members and 1 Guest are viewing this topic.

Offline Super boy

  • Moderator
  • *
  • Posts: 4179
  • Reputation: 582
  • Gender: Male
دُکھ کے جنگل میں پِھرتے ہیں کب سے مارے مارے لوگ
جو ہوتا ہے سہہ لیتے ہیں کیسے ہیں بے چارے لوگ

جیون جیون ہم نے جَگ میں کھیل یہی ہوتے دیکھا
دھیرے دھیرے جِیتی دنیا دِھیرے دِھیرے ہارے لوگ

وقت سِنگھاسَن پر بیٹھا ہے اپنے راگ سُناتا ہے
سنگت دینے کو پاتے ہیں سانسوں کے اِکتارے لوگ

نیکی اِک دن کام آتی ہے ہم کو کیا سمجھاتے ہو
ہم نے بے بَس مرتے دیکھے کیسے پیارے پیارے لوگ

اِس نگری میں کیوں مِلتی ہے روٹی سَپنوں کے بدلے
جِن کی نگری ہے وہ جانیں ہم ٹھہرے بَنجارے لوگ
Ghalat Jagah Te Laayii,Ghaltii Sadii Si
Utto'n Keeti Laa Parwayii,Ghaltii Sadi Si
Ohda Kuj Gya Nai Saada Kuj Rehya Nai
Bewafa Naal Layi Yarii Ghaltii Sadii Si...!!!