سکوت لب میری بات ست ذیادہ ھے
ترا فراق تیری ملاقات سے ذیادہ ھے
یہ ایک شکست جو ہم کو ھوئی محبت میں
زمانے بھر کی فتوحات سے ذیادہ ھے
امید تیرے آنے کی آج کم ھے مگر
میرے دل کا درد بھی کل رات سے ذیادہ ھے
میں اس سے عشق تو کر بیٹھا ھوا مگر
یہ سلسلہ میری اوقات سے ذیادہ ھے