Author Topic: شکستِ انا  (Read 577 times)

0 Members and 1 Guest are viewing this topic.

Offline Super boy

  • Moderator
  • *
  • Posts: 4179
  • Reputation: 582
  • Gender: Male
شکستِ انا
« on: January 11, 2010, 04:45 AM »
شکستِ انا

آج کی رات بہت سرد بہت کالی ہے
تیرگی ایسے لپٹتی ہے ہوائے غم سے
اپنے بچھڑے ہوئے ساجن سے ملی ہے جیسے
مشعلِ خواب کچھ اس طور بجھی ہے جیسے
درد نے جاگتی آنکھوں کی چمک کھا لی ہے
شوق کا نام نہ خواہش کا نشاں ہے کوئی
برف کی سِل نے مرے دل کی جگہ پا لی ہے
اب دھندلکے بھی نہیں زینت ِ چشمِ بے خواب
آس کا روپ محل،دست تہی ہے جیسے!
بحر ِ امکان پہ کائی سی جمی ہے جیسے!
ایسے لگتا ہے کہ جیسے میرا معمورہ ء جاں
کسی سیلاب زدہ گھر کی زبوں حالی ہے۔
نہ کوئی دوست نہ تارہ کہ جسے بتلاؤں !
اس طرح ٹوٹ کے بکھرا ہے انَا کا شیشہ
میرا پندار مرے دل کے لئے گالی ہے
نبض تاروں کی طرح ڈوب رہی ہے جیسے
غم کی پہنائی سمندر سے بڑی ہے جیسے
آنکھ صحراؤں کے دامن کی طرح خالی ہے
دشتِ جاں کی طرف دیکھ کے یوں لگتا ہے
موت اس طرح کے جینے سے بھلی ہے جیسے
تیرگی چھٹنے لگی،وقت رگے گا کیوں کر
صبح ِ خورشید لیئے در پہ کھڑی ہے جیسے
داغِ رسوائی چھپائے سے نہیں چھپ سکتا
یہ تو یوں ہے کہ جبیں بول رہی ہے جیسے
Ghalat Jagah Te Laayii,Ghaltii Sadii Si
Utto'n Keeti Laa Parwayii,Ghaltii Sadi Si
Ohda Kuj Gya Nai Saada Kuj Rehya Nai
Bewafa Naal Layi Yarii Ghaltii Sadii Si...!!!


Offline anjumkhan

  • Sr. Member
  • *
  • Posts: 1623
  • Reputation: 1664
  • Gender: Female
    • Email
Re: شکستِ انا
« Reply #1 on: January 22, 2010, 03:27 AM »
 thanks thumbsss very nice

Bhlay Cheen lo muj sy meri jawani.
Mager muj ko lota do Bajpan ka sawan.
Wo kaghaz ki kashti wo barish ka pani.