Author Topic: کچھ خوشی کے سائے میں اور کچھ غموں کے ساتھ ساتھ  (Read 896 times)

0 Members and 1 Guest are viewing this topic.

Offline Super boy

  • Moderator
  • *
  • Posts: 4179
  • Reputation: 582
  • Gender: Male
کچھ خوشی کے سائے میں اور کچھ غموں کے ساتھ ساتھ

زندگی کٹ ہی گئی ہے الجھنوں کے ساتھ ساتھ!


آج تک اُس کی تھکن سے دُکھ رہا ہے یہ بدن!!

اک سفر میں نے کیا تھا خواہشوں کے ساتھ ساتھ


کس طرح کھایا ہے دھوکا کیا بتاؤں میں تمہیں

دوستوں کے مشورے تھے سازشوں کے ساتھ ساتھ


کس طرح رکھے ہوئے ہیں چاند سورج اک جگہ

نفرتیں بھی پل رہی ہیں چاہتوں کے ساتھ ساتھ


اس دفعہ ساون میں تیری یاد کے بادل رہے

اس دفعہ میں خوب رویا بارشوں کے ساتھ ساتھ


وہ جنہیں میں دوست کہتا تھا بڑے ہی مان سے

صف بہ صف وہ بھی کھڑے تھے دشمنوں کے ساتھ ساتھ


کاش پھر سے لوٹ آئیں پھر وہی بچپن کے دن!

بھاگنا پھولوں کی خاطر تتلیوں کے ساتھ ساتھ


شہر میں کچھ لوگ میرے چاہنے والے بھی ہیں

پھول مجھ کو لگ رہے ہیں پتھروں کے ساتھ ساتھ
Ghalat Jagah Te Laayii,Ghaltii Sadii Si
Utto'n Keeti Laa Parwayii,Ghaltii Sadi Si
Ohda Kuj Gya Nai Saada Kuj Rehya Nai
Bewafa Naal Layi Yarii Ghaltii Sadii Si...!!!


Offline Samera

  • Sr. Member
  • *
  • Posts: 2883
  • Reputation: 63
  • Gender: Female
very nice sharing

Offline anjumkhan

  • Sr. Member
  • *
  • Posts: 1623
  • Reputation: 1664
  • Gender: Female
    • Email
very nice sharing

Bhlay Cheen lo muj sy meri jawani.
Mager muj ko lota do Bajpan ka sawan.
Wo kaghaz ki kashti wo barish ka pani.