Author Topic: ججز تقرریوں سے متعلق آئینی کمیٹی Ú©ÛŒ سفارشات سے آئندہ عدالتی بحران پیدا نہیں ہوگا  (Read 1092 times)

0 Members and 1 Guest are viewing this topic.

Offline Shani

  • Newbie
  • *
  • Posts: 130
  • Reputation: 0
لاہور (سلمان غنی) آئینی اصلاحات کے بارے میں پارلیمانی کمیٹی نے اہم عدالتی امور خصوصاً ججز کی تقرریوں اور تعیناتیوں کے حوالے سے سفارشات کو حتمی شکل دے دی ہے جس پر کمیٹی میں شامل تمام جماعتوں نے اتفاق کیا۔ صوبائی خودمختاری اور صوبہ سرحد کے نئے نام کے حوالے سے سفارشات کی تیاری پر کام کا آغاز آج سے شروع ہو رہا ہے‘ آئینی کمیٹی میں شامل ذمہ دار ذرائع کے مطابق پارلیمانی کمیٹی کی سفارشات اس حوالے سے قابل عمل اور نتیجہ خیز ہوں گی کہ ان کے بعد عدالتی امور خصوصاً ججز کی تقرریوں کے بارے میں بحران پیدا نہیں ہو سکے گا۔ کمیٹی کے فیصلوں کے مطابق جوڈیشل کمشن اور پارلیمانی کمیٹی قائم کی جائیگی۔ کمیٹی کے ذرائع نے بتایا کہ ججز اور عدالتی امور پر تفصیلی غور کے بعد سفارشات تیار کی گئیں‘ خصوصی طور پر اس میں میثاق جمہوریت میں طے شدہ نکات کو اہمیت دی گئی ہے‘ تقرریوں کے اس عمل کو پارلیمنٹ کی منظوری سے مشروط کیا گیا ہے‘ پارلیمنٹ میں مذکورہ پیکیج کی منظوری کے بعد نہ صرف عدلیہ آزاد ہو گی بلکہ ہر طرح کے حکومتی دباﺅ سے آزاد ہونے کے ساتھ فیصلے عدل و انصاف کے تحت کئے جائیں گے۔ ذرائع کے مطابق کمیٹی نے اس حوالہ سے سفارشات میں اس امر کو پیش نظر رکھا کہ عدلیہ کا اصل مقام اور احترام محض قانونی جکڑ بندیوں سے نہیں بلکہ مکمل غیر جانبداری‘ انصاف کے معاملے میں بے لاگ رویہ حکومتی سیاسی اور ذاتی مفادات سے بالاتر ہوکر فرائض کی انجام دہی سے ہے۔ اس حوالے سے کہا گیا ہے کہ مقدمات کے فیصلوں میں تاخیر لاعلاج مرض کی صورت اختیار کر گیا ہے‘ ججز کے عہدوں پر تقرریوں کے شفاف عمل کے ذریعہ اس پر قابو پایا جا سکتا ہے۔ آئینی کمیٹی کا اجلاس دو روز کے وقفے کے بعد آج سہ پہر دوبارہ ہو گا۔ اجلاس میں صوبائی خودمختاری کے متعلق مختلف امور پر غور کیا جائے گا۔ ایم کیو ایم نے قومی اقتصادی کونسل کے خاتمے کی تجویز پر احتجاج کرتے ہوئے واپس لے لی ہے۔ چیئرمین کمیٹی میاں رضا ربانی کا کہنا ہے کہ کمیٹی کو حکومت کی جانب سے کوئی ڈیڈ لائن نہیں دی گئی تاہم 90فیصد کام مکمل کر لیا گیا ہے باقی امور پر بھی اتفاق رائے پیدا کر لیا جائے گا۔ کمیٹی میں مکمل اتفاق ہے اور اتفاق رائے سے فیصلے ہو رہے ہیں۔